اسلام آباد (پی این آئی )کریملن کے پریس سیکریٹری دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین میں اس وقت جاری روسی فوجی کارروائی کے حوالے سے کیف کے ساتھ ہتھیار ڈالنے کی شرائط پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔نجی ٹی وی سماء کے مطابق دیمتری پیسکوف کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے یوکرینی ہم منصب سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے یوکرین کو غیرجانبدار رہنے کی ضمانت اور ہتھیار ڈالنے کا وعدہ کرنا ہوگا۔یہ شرائط یوکرین کو
غیر مسلح اور ڈی نازیفائی کر دے گی جبکہ روس کو لاحق سیکیورٹی خطرات کا بھی خاتمہ ہوگا۔دیمتری پیسکوف نے واضح کیا کہ غیر جانبدار حیثیت اپنانے اور ہتھیار ڈالنے کی شرائط سے نام نہاد ’’ریڈ لائن‘‘ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔پریس سیکریٹری نے مزید کہا کہ یوکرین اگر مذکورہ شرائط پر بات کرنے کو تیار ہوا تو روسی صدر مذاکرات کے وقت کا تعین کریں گے۔دیمتری پیسکوف نے بتایا کہ روسی صدر کی جانب سے تمام فیصلے لیے جا چکے ہیں اور اہداف حاصل کیے جائیں گے
جبکہ آپریشن کے اپنے اہداف ہیں انہیں حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ پیشکش دی کہ روس فوجی کارروائی روک سکتا ہے اگر یوکرین مطالبات ماننے کو تیار ہے۔واضح رہے کہ جمعرات 24 فروری کی صبح روس نے یوکرین پر حملہ کیا جو تاحال جاری ہے۔دوسری جانب روس کی یوکرین پر دوسرے روز بھی بمباری ، پہلے روز ہونے والی لڑائی میں 137 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت میں جمعہ کی صبح دھماکوں کی آواز سنی گئی۔
مشیر یوکرین حکومت نے بھی دوسرے روز روسی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دارالحکومت کیف میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے جاری ہیں۔یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے دارالحکومت کیف کے رہائشی علاقے میں میزائل داغے جبکہ یوکرین کے ائیر ڈیفنس نظام نے روسی فوج کے 2 مہلک حملوں کو تباہ کر دیا۔کیف کےمیئرکا اس حوالے سے بتانا ہے کہ روسی میزائل کا ملبہ رہائشی عمارت پر گرا جس سے 3 افراد زخمی ہوئے، میزائل کا ملبہ گھر پر
گرنے سے آگ لگ گئی ہے۔ادھر یوکرینی حکام نے کیف میں روسی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی طیارہ دارالحکومت کیف کے دارنتسکی ضلع پر مار گرایا گیا ہے۔علاوہ ازیں برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے روس کے یوکرین پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے صدرنے خونریزی کا انتخاب کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپنے بیان میں کہا کہ روسی صدرولادی میرپیوٹن نے یوکرین پربلااشتعال حملہ کرکے خون ریزی اورتباہی کے راستے کا انتخاب کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پرگفتگومیں آئندہ کے لائحہ عمل پرتبادلہ خیال کیا ہے۔ برطانیہ اوراتحادی روسی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں