اسلام آباد (پی این آئی) حالیہ کچھ عرصے میں انڈونیشیا، ملائیشیا اور فلپائن نے بھی سینکڑوں کی تعداد میں بھجوائے گئے کچرے کے کنٹینر انہی ملکوں کو واپس بھیجے ہیں جہاں سے وہ آئے تھے، سری لنکا نے غیر قانونی طور پر لایا گیا کچرا کنٹینرز میں بھر کر واپس برطانیہ کو بھجوا دیا۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق 2017 سے 2019 کے دوران برطانیہ سے استعمال شدہ میٹرس اور کارپٹس کے نام پر بڑی تعداد میں کچرا بھجوایا گیا۔ قومی اخبار نوائے وقت کے مطابق کے مطابق اس کچرے
میں دراصل ہسپتالوں کا فضلہ، انسانی اعضاء اور دیگر زہریلی اشیا شامل تھیں۔سری لنکا کے کسٹمز حکام کے مطابق مجموعی طور پر برطانیہ سے 263 کنٹینرز بھجوائے گئے تھے جن میں تین ہزار ٹن کچرا تھا۔ اس کچرے کی پہلی کھیپ ستمبر 2020 میں 21 کنٹینرز کی صورت میں واپس بھجوائی گئی تھی ، ان کنٹینرز میں ہسپتالوں کا فضلہ شامل تھا۔اس کچرے کی آخری کھیپ آج 45 کنٹینرز کی صورت میں واپس بھجوائی گئی ہے۔یہ کوڑا سری لنکا کی ایک مقامی کمپنی نے امپورٹ کیا تھا،
کمپنی کا کہنا تھا کہ ان کنٹینرز میں استعمال شدہ میٹرس ہیں جن سے وہ سپرنگ نکال کر ری سائیکل کریں گے۔ 2019 میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ امپورٹر نے 180 ٹن کچرا 2017 اور 2018 کے درمیان انڈیا اور دبئی بھی بھجوایا تھا۔حالیہ سالوں کے دوران ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے ایشیائی ملکوں میں کچرا بھجوانے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے میں انڈونیشیا، ملائیشیا اور فلپائن نے بھی سینکڑوں کی تعداد میں بھجوائے گئے کچرے کے کنٹینر انہی ملکوں کو واپس بھیجے ہیں جہاں سے وہ آئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں