ماسکو (پی این آئی) روس کی پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا نے روسی فوج یوکرین کے خود مختاری کا اعلان کرنے والے دو علاقوں میں تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایوانِ بالا سے یوکرین میں فوج تعینات کرنے کی منظوری مانگی تھی۔ روس کے ایوانِ بالا نے متفقہ طور پر روسی فوج کی بیرون ملک تعیناتی کی منظوری دے دی۔
سینئر رکنِ پارلیمنٹ آندرے کلیشاس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ ہاؤس کے سپیکر نے ووٹنگ سے پہلے کہا کہ بیرون ملک فوج تعینات کرنے کا مقصد امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا ہے۔ دوسری جانب روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ منسک امن معاہدہ ختم ہوچکا ہے اور اب اس کا کوئی وجود باقی نہیں رہا۔ یوکرین کیلئے امن کی بہترین صورت یہی ہے کہ وہ فوری طور پر نیٹو کے رکنیت حاصل کرنے کے ارادے سے باز آجائے اور اپنی نیوٹرل حیثیت برقرار رکھے۔
پیوٹن نے صحافیوں کو بتایا کہ روسی فوج کو مشرقی یوکرین کے ان علاقوں میں بھیجا جائے گا جنہوں نے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔ یہ زمینی صورتحال پر منحصر ہے کہ وہاں کتنی فوج بھیجی جائے گی، ” میں نے یہ بالکل نہیں کہا کہ ادھر میری پریس کانفرنس ختم ہوگی اور ادھر فوج روانہ ہوجائے گی، دوسری بات یہ ہے کہ مستقبل میں کیا ایکشن لیا جائے گا فی الحال اس کی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی، کارروائی کا فیصلہ زمینی صورتحال کے مطابق ہی ہوگا۔”
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں