اسلام آباد (پی این آئی)بھارتی ریاست کرناٹک میں تن تنہا انتہا پسندوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی باحجاب طالبہ مسکان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ہندو دوستوں نے ان کی مدد کی۔بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مسکان نے کہا کہ ’میں تنہا ان کا سامنا کرنے کے لیے پریشان نہیں تھی اور اگرمستقبل میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا تو میں اپنے حجاب پہننے کے حق کے لیے لڑتی رہوں گی‘۔مسکان نے کہا کہ ’جب میں کالج میں داخل ہوئی تو وہ مجھے صرف اس لیے اجازت نہیں دے رہے تھے کہ میں نے برقع پہنا ہوا تھا، اس گروپ کے تقریباً 10 فیصد مرد کالج کے طالب علم تھے جب کہ باقی لوگ باہر کے تھے۔‘انہوں نے کہا کہ ’میں کلاس میں صرف
حجاب پہنتی تھی جب کہ برقع اتار دیتی تھی کیونکہ حجاب ہمارے دین کا ایک حصہ ہے، پرنسپل نے کبھی کچھ نہیں کہا اور نہ ہی پرنسپل نے ہمیں برقع نہ پہننے کا مشورہ دیا۔‘مسکان نے بتایا کہ ’میرے ہندو دوستوں نے میرا ساتھ دیا، میں خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہوں، ہر کوئی ہمیں کہہ رہا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔یاد رہےگزشتہ روز بھارتی یاست کرناٹک کے ایک کالج میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ہندو انتہا پسندوں کے ایک جتھے نےکالج آنے والی مسکان پر دھاوا بول دیا اور طالبہ نے بہادری کے ساتھ ڈٹ کے اس جتھے کامقابلہ کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں