یونان کی سرحد پرداخلے کے منتظر19 غیر ملکیوں کی سردی سے موت، یورپی یونین نےتحقیات کا مطالبہ کر دیا

برسلز (آئی این پی)یورپی یونین کے داخلہ اْمور کمیشن کی رکن یلوا جوہانسن نے کہا ہے کہ یونان سرحد پر 19 غیر قانونی تارکین وطن کی سردی کے باعث جمنے سے ہونے والی اموات کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔یورپی یونین کے وزرائے انصاف اور داخلہ کی کونسل کے اجلاس کے بعد جوہانسن میڈیا کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جواب دے رہی تھیں۔انہوں نے غیر قانونی مہاجرین کی سردی سے ٹھٹھر کر ہونے والی موت کو ایک خوفناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے پاس فی الحال اس بارے میں بہت کم معلومات ہیں،

ایسا کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ تارکین وطن یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔یورپی یونین کے داخلہ اْمور کمیشن کی رکن یلوا جوہانسن کے مطابق اْنہوں نے وہاں موجود یونانی وزیر سے بھی اس معاملے پر دریافت کیا تھا تاہم اْن کے پاس بھی بہت کم معلومات تھیں۔یلوا جوہانسن نے صورتحال کی مزید تحقیقات کرکے حقائق سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔ جوہانسن نے زور دے کر کہا کہ تازہ ترین واقعہ یورپی یونین کے لیے مناسب امیگریشن اور سیاسی پناہ کی پالیسی اپنانے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔یورپی یونین کے قوانین پر بات کرتے ہوئے یلوا جوہانسن نے کہا کہ ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور بے قاعدہ آمد کو روکنا چاہیے لیکن ہمیں یہ بھی اپنی اقدار کے مطابق کرنا چاہیے، سیاسی پناہ کے حق کا تحفظ انتہائی ضروری ہے۔

یورپی یونین داخلہ اْمور کمیشن کی رکن یلوا جوہانسن نے کہا کہ بہت سے لوگ بحیرہ روم اور بحر اوقیانوس کے راستوں سے یورپی یونین کی سرحدوں تک پہنچنے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہمیں جانی نقصان کے سدباب کے لیے تیسری دنیا کے ممالک کے ساتھ زیادہ مربوط تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں