نیویارک(پی این آئی)مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے ایک نئی پیشگوئی کرتے ہوئے کہاہے کہ کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر ختم ہونے کے بعد اگلے سال تک کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھنے میں آئیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹوئٹر پر سوال جواب کے سیشن کے دوران بل گیٹس نے پیشگوئی کی کہ کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر ختم ہونے کے بعد اگلے سال تک کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھنے میں آئیں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کب اور کیسے ختم ہوگی تو بل گیٹس نے کہا کہ اومیکرون کی لہر سے دنیا بھر کے ممالک کے طبی نظام کو چیلنج کا سامنا ہے، اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے زیادہ تر افراد وہ ہیں جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی، ایک بار جب اومیکرون کی لہر ختم ہوگی تو باقی سال میں ہم کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھیں گئے اور یہ بیماری سیزنل فلو جیسی ہوجائے گی۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کا اومیکرون کے بعد زیادہ متعدی قسم کا سامنا تو نہیں ہوگا تو ان کا خیال تھا کہ ایسا نہیں ہوگا مگر وہ یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ متعدی قسم کا امکان تو نہیں مگر اس وبا نے ہمیں کافی حیران کیا ہے، اومیکرون سے لوگوں میں کافی مدافعت پیدا ہوگی کم از کم آئندہ سال تک کے لیے، ہوسکتا ہے کہ کسی وقت ہمیں ہر سال کووڈ ویکسین کا استعمال کرنا پڑے،وبا کے خاتمے کے لیے زیادہ بڑی سائنسی پیشرفت کی ضرورت ہے یعنی بہتر اور دیرپا اثر رکھنے والی ویکسینز کو تیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت اور اموات کی شرح کی روک تھام میں کامیابی ملی ہے مگر اب بھی وہ دو بنیادی عناصر سے محروم ہیں۔
ایک تو یہ کہ ان کے استعمال کے بعد بھی بیماری کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ ان کے اثر کا دورانیہ بھی محدود نظر آتا ہے، ہمیں ایسی ویکسینز کی ضرورت ہے جو دوباری بیماری کی روک تھام کئی برسوں تک کرسکیں۔اس سے قبل دسمبر 2021ء میں بل گیٹس نے کہا تھا کہ یہ سال ان کی زندگی کا سخت ترین سال تھا۔مائیکرو سافٹ کے بانی نے کہا کہ قریبی دوستوں میں کووڈ 19 کی تشخیص کے بعد انہیں تعطیلات کامنصوبہ منسوخ کرناپڑامگرانہوں نےتوقع ظاہر کی کہ اومیکرون کی لہر تین ماہ میں ختم ہوجائے گی۔
اگرچہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اومی کرون قسم تشویشناک ہے مگر نئی اقسام کو شناخت کرنے، ویکسینز اور اینٹی وائرل ادویات کی تیاری کی رفتار کے باعث انہیں توقع ہے کہ 2022ء میں کووڈ ایک اینڈیمک یا مقامی مرض بن کر رہ جائے گا،مجھےاب بھی یقین ہےکہ اگرہم درست اقدامات کرتے ہیں تو کورونا کی وباکااختتام 2022 ءمیں ہوجائےگا،آنے والے دو برسوں میں مجھے توقع ہے کہ محض اسی وقت ہمیں وائرس کا خیال آئے گا جب ہم ہر سال موسم سرما میں کووڈ اور فلو ویکسینز استعمال کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں