2014ءمیں پراسرار طور پر لاپتہ ہونیوالے مسافر طیارے کا ملبہ کہاں سے مل گیا؟ برطانوی انجینئر کا تہلکہ خیز دعویٰ

لندن(پی این آئی) ملائیشین ایئرلائنز کی پرواز ایم ایچ 370 سنہ 2014ءمیں پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی اور آج تک یہ علم نہیں ہو سکا کہ آخر اس پرواز کے ساتھ کیا حادثہ پیش آیا اور وہ کس جگہ گر کر تباہ ہوئی۔ اب ایک برطانوی انجینئر نے اس حوالے سے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

دی سن کے مطابق ایم ایچ 370کی تلاش پر کام کرنے والے اس ماہر انجینئر کا نام رچرڈ گاڈفرے ہے جس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایم ایچ 370کے گر کر تباہ ہونے کی حتمی جگہ تلاش کر لی ہے اور یہ جگہ آسٹریلیا کے قریب سمندر میں ہے۔آسٹریلوی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رچرڈ گاڈفرے نے کہا کہ اس نے اس پرواز کے تباہ ہونے کی جگہ تلاش کرنے کے لیے ایک نئی ٹریکنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے جس میں ریڈیو سگنلز ’ٹرپ وائرز‘ کی طرح کام کرتے ہیں۔ رچرڈ کے مطابق اس سسٹم کا نام ’ویک سگنل پروپیگیشن رپورٹر‘ ہے جس کے ذریعے پرواز کے گر کر غرق آب ہونے کی جس جگہ کا پتا چلا ہے وہ آسٹریلوی شہر پرتھ سے مغرب میں 1200میل دور سمندر میں واقع ہے۔ اس جگہ پر سمندر کی گہرائی 4ہزار میٹر تک ہے۔

رچرڈ نے کہا ہے کہ ”مجھے یقین ہے کہ یہ پرواز ہائی جیک ہوئی تھی اور یہ ایک دہشت گردانہ کارروائی تھی جو کسی اور نے نہیں بلکہ طیارے کے پائلٹ کیپٹن ظاہری احمد شاہ نے کی تھی۔ پائلٹ نے خود جہاز کا روٹ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور اسے ایسی دورافتادہ جگہ پر لیجا کر سمندر میں گرا دیا جہاں وہ ریڈار میں نہیں آسکتا تھا۔ ظاہری شاہ نے ایسا جان بوجھ کر کیا تاکہ دنیا جہاز کا ملبہ بھی تلاش نہ کر پائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close