سعودی عرب پہنچتے ہی کتنے دن کا قرنطینہ کرنا ہو گا اور کونسی کورونا ویکسین لگوانا ہو گی؟ سعودی حکام نے شرائط بھی بتا دیں

ریاض (پی این آئی ) براہ راست سعودی عرب پہنچنے والے مسافروں کو 5 دن کے قرنطینہ میں بھی رہنا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے براہ راست مملکت آنے والے غیر ملکیوں کیلئے شرائط جاری کر دی ہیں۔اس حوالے سے سعودی وزارت داخلہ کے مطابق یکم دسمبر سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے براہ راست سعودی عرب آنے والے مسافروں کو سعودی حکومت کی منظور شدہ کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانا ہو گی، جبکہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد 5 دن کے قرنطینہ میں بھی رہنا پڑے گا۔

اس کے علاوہ مسافروں کو سعودی عرب روانگی سے 72 گھنٹے قبل کروائے گئے کرونا پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ بھی دکھانا ہو گی۔ واضح رہے کہ سعودی خبر رساں ادارے سعودی عرب گیزٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے پاکستان سمیت 6 ممالک پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں۔سعودی گیزٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سعودی وزارت داخلہ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان، انڈونیشیا، بھارت، مصر، برازیل اور ویت نام کے شہریوں کو یکم دسمبر سے سعودی عرب براہ راست آمد کی اجازت ہو گی۔اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی کی جانب سے بھی ردعمل دیتے ہوئے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔سعودی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ہزاروں ایسے سعودی اقامہ ہولڈرز پاکستانیوں کی سعودی عرب واپسی ممکن ہو گئی ہے، جو کئی ماہ قبل پاکستان آنے کے بعد دوبارہ سعودی عرب واپس جانے سے قاصر تھے۔

کرونا وائرس کی بھارتی قسم کے پھیلاو کی وجہ سے سعودی حکومت نے پاکستان سے سعودی عرب مسافروں کی براہ راست آمد پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ صرف ان افراد کو براہ راست سعودی عرب سفر کرنے کی اجازت تھی، جو سعودی عرب میں سعودی حکومت کی منظورہ شدہ ویکسین کی دونوں ڈوز لگوانے کے بعد بیرون ملک گئے۔ جبکہ وہ افراد جو پابندی والے ممالک سے آنا چاہتے ہیں ان کے لیے یہ سہولت موجود تھی کہ وہ مملکت آنے سے قبل 14 دن کسی ایسے ملک میں قیام کریں جہاں سے مسافروں کے آنے پرپابندی نہیں ہےـ

یہاں یاد رہے سعودی حکومت نے کرونا کی ڈیلٹا قسم کے پھیلاو کی وجہ سے کئی ماہ قبل پاکستان کے علاوہ بھارت، ترکی، انڈونیشیا، مصر، برازیل، ایتھوپیا، ویتنام، افغانستان اور لبنان سے بھی مسافروں کی براہ راست سعودی عرب آمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔اس پابندی کے باعث پاکستان چھٹی پر آئے ہزاروں محنت کش پاکستانی سعودی اقامہ ہولڈرز اپنا روزگار چھن جانے کے خدشات سے دوچار تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں