نیویارک (پی این آئی) نئی افغا ن حکومت سے بھاگ کر امریکہ میں پناہ لینے والے افغان شہریوں کےساتھ آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا والا حساب ہوا ہےکیونکہ امریکہ میں پناہ لینے والے ان افغان شہریوں کی ڈیجیٹل نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔ واشنگٹن میں جوبائیڈن کی حکومت کی ہدایت پر افغان بچوں اورخواتین سمیت تمام شہریوں، امریکی افواج کے ملازمین سمیت ترجمانوں کو امریکی ایئر بیس پرقیدیوں کیلیے استعمال ہونے والے ریڈیو کالرز پہنا دیئے گئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت اورافواج کی جانب سے افغان باشندوں کو مشتبہ قرار دے دیا گیا ہے اور ان کو امریکہ میں سلپ ہونے کے خدشے پر ریڈیو
کالرز پہنائے گئے ہیں تاکہ ان کی ڈیجیٹل نگرانی کی جاسکے۔امریکی خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق جوائنٹ بیس میگوائر ڈیکس لیک ہرسٹ امریکہ میں ان آٹھ مقامات میں سے ہے۔ جہاں ہزاروں افغان باشندوں اور سرکاری ترجمانوں کی ’’میزبانی‘‘ کی جارہی ہے۔ یہ افغان شہری گزشتہ دنوں افغانستان چھوڑ کر امریکی محکمہ دفاع اور افواج کی اعلیٰ قیادت کی مدد و نگرانی میں امریکی ایئر بیس پر پہنچائے گئے تھے۔ لیکن ان افغانوں کو امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے بنائی اور پیش کی جانے والی رپورٹ میں مشتبہ اور خطرناک قرار دیا گیا ہے اور یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ بیشتر افغان امریکی معاشرے کیلئے سیکورٹی رسک ہیں۔ جبکہ بڑی تعداد کو یہ بھی جتا دیا گیا کہ ان کو امریکا میں مستقل قیام کی سہولیات نہیں دی جا سکیں گی۔ ان کو کسی بھی مرحلے پر امریکی سٹیزن شپ کیلیے اہل قرار دینے سے قبل چیکنگ، اسکریننگ اور انٹیلی جنس کلیئرنس لازمی قرار دی گئی ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں