9/11 کے بعدامریکہ کی پالیسی سے افراتفری کے سوا کچھ نہیں ہوا، سابق امریکی میرین کور افسر کا اعتراف

ماسکو (شِنہوا) 9/11 دہشتگردانہ حملوں کے بعد امریکہ کی تباہ کن پالیسیوں نے افغانستان اور عراق میں امریکہ کے خودپسند اور شرمناک فطرت کے مشنز کا انکشاف کیا جن کے پوری دنیا کیلئے المناک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔امریکی میرین کور میں سابق انٹیلی جنس افسر سکاٹ رِیٹرنے روسی نشریاتی ادارہ آر ٹی پر شائع مضمون میں 9/11 کے دہشت گرد حملوں کے بعد امریکی مشنز کے نتائج اور مقاصد کا جائزہ لیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا

کہ وہ سب انتقام ، ایک بالادستی کے غلط احساس اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر کے پوری حکومتوں کو گرانے کی مکروہ خواہش پر مبنی ہیں۔ریٹرنے لکھا کہ امریکہ نے9/11کے بعد دہشت گردوں کو سزا دینے کیلئے افغانستان پر حملہ کیا اور انصاف کے بجائے بدلہ لیا اور آخر کار پوری دنیا کو اپنے مقصد کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کی۔ر یٹر نے لکھا کہ عراق کو بھی کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں سمجھا جاتا تھا، اس کی بجائے امریکہ نے شام، ایران اور دیگر ممالک کی حکومتوں کو گرانے کی کوشش کی تاکہ وہ حکومتیں لگائی جائیں جنہیں ہم اکیلے قابل قبول سمجھتے ہیں۔امریکہ نے 9/11 کے بعد دنیا کے ساتھ تعاون کے مواقع کو نظرانداز کیا اور اس کی اہمیت کو انتہائی درجے تک بڑھا کر اپنی “خودپسندی شخصیت بیماری ” کا مظاہرہ کیا، کسی بھی قسم کی تنقید کا شکار ہونے اور ہمدردی کا اظہار نہ کرنے میں کمزور ہوگیا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں