کابل (پی این آئی) طالبان نے افغانستان میں حکومت سازی کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔ آج جمعہ کے بعد طالبان کی جانب سے کابینہ کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان نے جمعہ کی نماز کے بعد کابلکے صدارتی محل میں اہم ترین اجلاس طلب کرلیا ہے جس کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔ اس اجلاس میں نئی کابینہ کا اعلان متوقع ہے۔ طالبان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نئی حکومت میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کا سربراہ طالبان کے بانی رہنما اور قطر میں سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر کو بنایا جاسکتا ہے جب کہ طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ افغانستان کے سپریم لیڈر ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملا عبدالسلام ضعیف کو دوبارہ پاکستان میں سفیر تعینات کیا جاسکتا ہے۔ طالبان کی گزشتہ حکومت میں بھی ملا ضعیف ہی پاکستان میں طالبان کے سفیر تھے تاہم مشرف حکومت نے انہیں گرفتار کرکے امریکہ کے حوالے کردیا تھا۔ علاوہ ازیں طالبان کی نئی حکومت میں سابق صدر حامد کرزئی، سابق وزیر اعظم و مصالحتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کو بھی اہم ذمہ داریاں سونپی جاسکتی ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب شیر محمد عباس ستانکزئی کو افغانستان کا وزیر خارجہ بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی اور ملا عمر کے صاحبزادے ملا یعقوب کو بھی کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ذبیح اللہ مجاہد، قیوم ذاکر، صدر ابراہیم، گل آغا کو بھی نئی افغان کابینہ میں اہم عہدے مل سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں