واشنگٹن (پی این آئی) امریکہ میں مقیم بھارتی شہری نےافغانستان، کمبوڈیا، انڈیا، انڈونیشیا، میانمار، نیپال، پاکستان، سری لنکا اور تھائی لینڈ تک نوادرات کی اسمگلنگ کا نیٹ ورک بنا رکھاتھا۔آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ کی طرف سےجاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق سبھاش کپور جن پر 100 ملین ڈالر سے زائد مالیت کی نوادرات لوٹنے کا کاروبار چلانے کا الزام ہے، بھارت میں ان کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ سبھاش کپور 2011 میں اس وقت اخبارات کی سرخیوں میں آئے جب انہیں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں انٹرپول نے اشیا کی سمگلنگ میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا۔امریکہ میں سبھاش کپور سے برآمد ہونے والےایشیائی ممالک سے لوٹے گئے ہزاروں نوادرات میں سے 33 لاکھ ڈالر مالیت کے 104 نمونے پاکستان کو واپس کر دیے ہیں۔امریکہ میں پاکستان کی قونصل جنرل عائشہ علی نے کہا کہ ’میں مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے پاکستان کے ان چوری شدہ ثقافتی خزانوں کی بازیابی میں کوششیں کیں۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ نمونے پاکستانی عجائب گھروں میں آویزاں کیے جائیں گے۔مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس نے 2019 میں کپور اور ان کے سات ساتھیوں کے خلاف فوجداری الزامات دائر کیے تھے۔ ان پر 145 ملین ڈالر کی سمگلنگ کا گروہ چلانے الزام لگایا جس نے 30 برس کی مدت میں ہزاروں لوٹے ہوئے نوادرات کے سودے کیے۔اب تک کپور کی کلیکشن میں موجود تقریباً 497 میں سے اڑھائی ہزار نمونے 11 ممالک کو واپس بھیج دیے گئے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں