کابل (پی این آئی) کابل سے سات روز کے اندر 30 ہزار سے زائد امریکی بھاگ نکلے، نئے گروہ کے کابل پر کنٹرول کے بعد امریکہ نے اب تک تقریبا 30 ہزار تین سو افراد کو فوجی اور دیگر پروازوں کے ذریعے افغانستان سے نکالا ہے۔افغانستان سے انخلا کے عمل کو تیز کرنے کے لیے امریکی حکومت نے چھ ایئرلائنز، امریکن ایئرلائنز، اٹلس، ڈیلٹا، اومنی، ہوائی اور یونائیٹڈ کو 18 مسافر طیارے فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی انتظامیہ نے 50 ہزار افغان اتحادیوں اور ان کے خاندانوں کو افغانستان سے نکالنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔۔ دریں اثنا امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے ان کو امید ہے کہ افغانستان سے رواں مہینے کے آخر تک دلخراش انخلا مکمل ہو جائے گا۔ امریکی صدر نے کابل ایئرپورٹ پر ممکنہ دہشت گردوں حملوں سے متعلق بھی خبردار کیا ہے۔وائٹ ہاس میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ 15 ہزار امریکیوں کو افغانستان سے نکالنے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ امریکی انتظامیہ 50 ہزار افغان اتحادیوں اور ان کے خاندانوں کو ملک سے نکالے گی۔امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ 31 اگست تک افغانستان سے انخلا مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے امید ہے کہ ہمیں اس میں توسیع نہیں کرنے پڑے گی۔نئے گروہ کے کابل پر کنٹرول کے بعد امریکہ نے اب تک تقریبا 30 ہزار تین سو افراد کو فوجی اور دیگر پروازوں کے ذریعے افغانستان سے نکالا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ کابل سے ہزاروں افراد کا انخلا مشکل اور تکلیف دہ ہوگا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں