افغانستان کی بگڑتی صورتحال، امریکی صدر جوبائیڈن کی کرسی بھی خطرے میں پڑ گئی، استعفے کا مطالبہ

نیویارک (پی این آئی) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا, انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن نے افغانستان میں جو کیا وہ افسانے سے کم نہیں، یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست کے طور پر جانا جائے گا، سابق امریکی صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوبائیڈن مستعفی ہوجائیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی فوج کے انخلا کے انتظامات پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو یہ سب زیادہ کامیابی سے کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ کیا کوئی، شہریوں اور دوسروں کوافغانستان سے نکالنے سے پہلے ہماری فوج کو وہاں سے نکالنے کا سوچ سکتا ہے؟ جو ہمارے ملک کے لیے اچھے رہے ہیں اور جنہیں پناہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ٹرمپ نے ایک علیحدہ بیان میں امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بہترین فلائٹس اور انتہائی جدید آلات افغانستان میں ہی چھوڑ کر آگئے ،ایسی نا اہلی پر کون یقین کرسکتا ہے ؟انہوں نے کہا کہ اگر میری حکومت ہوتی تو تمام شہریوں اور تمام آلات کو وہاں سے نکال لیا جاتا۔یادرہے کہ اس حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کہہ چکے ہیں کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا فیصلہ درست تھا اور اس فیصلے پر شرمندگی نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں