نئی دلی (پی این آئی) افغانستان پر طالبان کے کنٹرول اور صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار کے بعد بھارت میں قائم افغان سفارتخانے کے اہلکار آپا کھو بیٹھے اور سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ نے سابق صدر کو گالیاں دینا شروع کردیں۔پاکستانی وقت کے مطابق صبح فجر کی نماز کے بعد اس وقت پوری دنیا حیران پریشان رہ گئی جب نئی دلی میں قائم افغان سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ سے اشرف غنی کو گالیاں دی جانے لگیں اور ان کے عہد میں ہونے والے جنسی ہراسانی کے الزامات کو دہرایا گیا۔سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ سے پہلا ٹویٹ کرتے ہوئے اشرف غنی کے خوب لتے لیے گئے۔ ” ہم شرمندگی کے ساتھ اپنے سر پیٹ رہے ہیں، غنی بابا اپنے بے ایمان ٹولے کے ساتھ فرار ہوگیا، اس نے ہر چیز کا بیڑہ غرق کردیا۔ ہم اس بھگوڑے کی خدمت کرنے پر سب لوگوں سے معافی مانگتے ہیں۔ اللہ اس غدار کو سزا دے ، اس شخص کی وراثت ہماری تاریخ پر ایک دھبے کی طرح رہے گی۔”سفارتخانے کے آفیشل اکاؤںٹ سے اشرف غنی کے دور میں ہونے والے جنسی ہراسانی کے واقعات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ” افسوس کہ بھگوڑے اشرف غنی نے جنسی ہراسانی کے واقعات پر چشم پوشی کی، یہ دیکھیں اور اندازہ لگائیں کہ اس کی حکومت میں افغانستان نے کیا کچھ سہا ہے۔ اس ٹویٹ کے ساتھ مریم وردک کا بھارتی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو کا لنک بھی شیئر کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغان صدارتی محل میں کام کروانے کے بدلے خواتین سے جنسی فیورز لی جاتی ہیں۔افغان سفارتخانے کی جانب سے ہنگامہ خیز ٹویٹس کرنے کے کچھ دیر بعد ڈیلیٹ تو کردی گئیں لیکن انٹرنیٹ کے زمانے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہر بات سکرین شاٹ بن کر تاریخ کا حصہ بن جاتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں