پاکستان مخالف اور نوازشریف سے ملاقات کرنے والےافغان مشیر قومی سلامتی کو عہدے سے ہٹانے کی اطلاعات

کابل (پی این آئی) پاکستان کیخلاف زہر اگلنے والے افغان مشیر قومی سلامتی کو برطرف کر دیے جانے کی اطلاعات۔ تفصیلات کے مطابق اپنی حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی کرنے والے بدنام زمانہ افغان مشیر قومی سلامتی کو عہدے سے برطرف کر دیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ حمد اللہ محب کے حوالے سے افغان میڈیا میں مختلف خبریں زیر گردش ہیں۔افغان میڈیا کے کچھ ذرائع کے مطابق حمد اللہ محب کو عہدے سے برطرف کیا گیا ہے، جبکہ کچھ ذرائع کے مطابق انہوں نے خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، تاہم اس حوالے سے افغان مشیر قومی سلامتی کی جانب سے کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ حمد اللہ محب کو عہدے سے ہٹائے جانے کی اطلاعات سامنے آنے سے کچھ روز قبل افغان آرمی چیف کو بھی عہدے سے برطرف کیا جا چکا ہے۔دوسری جانب افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان ہر گزرتے دن کیساتھ افغانستان کے دارالحکومت کابل سے قریب سے قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بعد ملک کے 2 سب سے بڑے شہروں قندھار اور ہرات پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان طالبان نے قندھار پر قبضے کے بعد قندھار جیل سے سینکڑوں قیدیوں کو رہا بھی کر دیا۔موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق افغان طالبان دارالحکومت کابل سے محض 80 میل دور رہ گئے ہیں۔ جبکہ افغان طالبان پہلی مرتبہ افغان فوج کے کسی کور ہیڈکوارٹر پر بھی قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان نے اہم صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے بعد فوج کے کور ہیڈ کوارٹر سمیت مزید 2 ائیرپورٹس پر بھی قبضہ کرلیا۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان فاراہ، بدخشاں اور صوبہ بغلان کے بعد اب قندوز ائیرپورٹ پر قابض ہوگئے ہیں جب کہ طالبان نے افغان نیشنل آرمی کے 217 پامر کور ہیڈکوارٹر کا بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان پہلی مرتبہ کسی فوجی کور ہیڈکوارٹر پر قابض ہوئے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں امریکا کی جانب سے بھی ہنگامی فیصلہ کیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا نے کابل سے اپنا تمام سفارتی عملہ ہنگامی طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کیلئے اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران 2 سے 4 ہزار امریکی کابل بھیجے جائیں گے، جو امریکی سفارتی عملے اور امریکی شہریوں کا افغانستان سے انخلاء یقینی بنائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں