قندھار (پی این آئی) طالبان کی جانب سے مختلف صوبوں میں کابل انتظامیہ کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ آج (پیر کے روز) طالبان نے پانچ صوبوں میں کارروائیاں کیں اور ایک ضلع کو فتح کرلیا۔ طالبان نے اپنی کارروائیوں میں افغان فوج کے 30 اہلکاروں کو ہلاک اور 18 کو گرفتار کیا جب کہ 86 افغان فوجیوں نے طالبان کے سامنے سرنڈر کردیا۔ طالبان ترجمان کے مطابق الفتح آپریشن کے سلسلے میں کاپیسا، کنڑ، پکتیکا، جوزجان اور ننگر ہار کے صوبوں میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ کاپیسا ضلع نجرآب کے مرکز میں تمام سرکاری و فوجی تنصیبات پر رات کے وقت طالبان نے حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 39 نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے جبکہ دیگر فرار ہوئے۔ اس کارروائی میں کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار بھی طالبان نے تحویل میں لیے۔اس کے علاوہ صوبہ کنڑ کے ضلع غازی آباد کے شابل اور جلالہ کے علاقوں میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب افغان فوجی آٹھ چوکیوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ پیر کے روز علی الصبح ضلع ناڑہ کی پاٹک نامی چوکی پر طالبان نے حملہ کرکے پر قبضہ کرلیا۔ اس کارروائی میں تین افغان فوجی ہلاک اور 18 گرفتار ہوئے۔ طالبان نے یہاں ایک ٹینک تباہ اور ایک ٹینک سمیت کافی مقدار میں ہلکے و بھاری ہتھیار قبضے میں لے لیے۔پکتیکا صوبے کے ضلع مٹھا خان کے مرکز میں طالبان نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب رات گئے کار بم دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں 11 افغان فوجی ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ طالبان نے افغان فوج کے ایک قافلے کو بھی نشانہ بنایا جس میں جانی و مالی نقصان ہوا۔صوبہ جوزجان کے صدر مقام شبرغان شہر کے قریہ مرغاب اور بندرسرپل کے علاقوں میں افغان فوج نے طالبان پر فضائی اور زمینی حملہ کیا۔ طالبان کی جوابی کارروائی میں تین افغان فوجی ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تاہم طالبان کو ہونے والے جانی نقصان کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔علاوہ ازیں صوبہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد کے گندمک گاڈو، ضابط قلعہ اور ساخئی کے علاقوں میں چوکیوں اور گشتی پارٹیوں پر طالبان کے حملوں میں سات افغان فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ ننگر ہار کے ضلع ہسکہ مینہ کے عارحالی گاؤں میں طالبان نے ایک افغان فوجی کو قتل کردیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں