کابل (این این آئی )افغانستان میں طالبان کے قبضے میں جانے والے علاقوں میں خواتین پر پابندیوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جس کے بعد طالبان کے قبضے سے باہر علاقوں کی خواتین کی تشویش بڑھ گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کے صوبے بادغیس کے دارالحکومتقلعہ نومیں طالبان اور افغان فورسز میں شدید لڑائی جاری ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل سیکڑوں خواتین بندوقیں اٹھائے ہوئے طالبان کے خلاف لڑنے کا مظاہرہ کرتے ہوئے شمالی اور وسطی افغانستان میں مارچ کرتی ہوئی سڑکوں پر نکلی تھیں۔
طالبان کا وفد مذاکرات کے لیے روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچ گیا
ماسکو(پی این آئی)شیخ شہاب الدین دلاور کی قیادت میں طالبان کا وفد مذاکرات کے لیے روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچ گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دو روزہ مذاکرات کے لیے ماسکو آئے طالبان کے وفد نے افغانستان کے لیے روسی مندوب ضمیر کابلوف سے ملاقات کی جس میں افغان امن عمل سے متعلق بات چیت کی گئی۔طالبان نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں کی جائے گی۔واضح رہے کہ طالبان کا وفد ایسے وقت روس پہنچا ہے جب روس کے اتحادی تاجکستان کے سرحدی علاقوں پر طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے اور تاجکستان نے اپنے 20 ہزار فوجی سرحد پر تعینات کردئیے جبکہ روس کے وزیرخارجہ کا کہناتھا کہ ان کا ملک تاجکستان میں موجود اڈے کو اپنے اتحادیوں کی حفاظت کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں