واشنگٹن (پی این آئی) امریکی صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں امریکی جنگ 31 اگست کو اختتام پذیر ہو جائے گی، امریکی فوج نے افغانستان میں القاعدہ کو کمزور کرنے اور امریکہ پر مزید حملوں کو روکنے کے مقاصد حاصل کر لیے، افغانستان کیساتھ سفارتی تعلقات ختم نہیں ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر جوبائیڈن نے واشنگٹن میں واقع صدارتی محل میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 31 اگست تک افغان جنگ ختم کر کے افغانستان سے اپنی فوج کا انخلاء مکمل کر لیں گے۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ہم امریکہ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ کر رہے ہیں، میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو افغانستان میں لڑنے کے لیے نہیں بھیجوں گا۔ امریکہ 20 سال قبل کی دنیا کو جواب دینے کے لیے بنائی گئی پالیسوں سے بندھا نہیں رہے گا۔امریکی فوج نے افغانستان میں القاعدہ کو کمزور کرنے اور امریکہ پر مزید حملوں کو روکنے کے مقاصد حاصل کر لیے ہیں جبکہ افغان عوام کے لیے امریکی حمایت جاری رہے گی۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ صرف افغان عوام کا حق اور ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں اور اس بات کا فیصلہ کریں کہ اپنے ملک کو کیسے چلانا ہے۔ افغان طالبان اس وقت فوجی لحاظ سے 2001 کے بعد کی مضبوط ترین پوزیشن پر ہیں، تاہم وہ پراعتماد ہیں کہ افغان فوج طالبان کا مقابلہ کرسکتی ہے، طالبان پر بھروسہ نہیں لیکن افغان فوج کی صلاحیتوں پر اعتماد ہے۔ امریکی صدر نے افغانستان میں امریکی فوج کیلئے کام کرنے افغان شہریوں کو بھی امریکا منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہاں واضح رہے کہ امریکی فوج کی اکثریت پہلے ہی افغانستان سے نکل چکی، کچھ دن پہلے ہی امریکی فوج نے رات کی تاریکی میں افغانستان میں اپنا سب سے بڑا بگرام فوجی اڈہ خالی کر دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں