مکہ مکرمہ(پی این آئی) حج بیت اللہ کی آمد میں اب دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ اس بار حج کے موقع پر صرف 60 ہزار افراد کو حرم شریف میں داخلے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے حکام نے تمام حج انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ العربیہ نیوز کے مطابق حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کے سیکرٹری برائے پروجیکٹس اینڈ انجینئرنگ اسٹڈیز انجینیر سلطان القرشی نے بتایا ہے کہ مسجد حرام کا پورا صحن ، گراوٴنڈ فلور ، پہلی اور پہلی منزلیں مطاف عمارت میں میزانین کا مجموعی رقبہ تقریبا 108،039 مربع میٹر ہے، 20 ذیلی اورمرکزی دروازے جن میں اہم شاہ عبد العزیز گیٹ باب المعر،باب الفتح اور 28برقی سیڑھیاں حج کے موقعے پرحجاج کرام کے طواف کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔یہ بیان صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کی ایجنسی برائے منصوبہ جات اور انجینیرنگ اسٹڈیز کے آغاز کے موقع پر اس سال حج سیزن کے لیے اس کا آپریشنل منصوبے کے دوران سامنے آیا ہے۔ایجنسی کا مقصد حج کے موقعے پر انجینیرنگ اور تکنیکی کوششوں کو تیز کرنا ، تکنیکی سہولیات کوزیادہ بہتر انداز میں پیش کرنا، مسجد حرام میں خدمات فراہم کرنے والے دوسرے اداروں کے ساتھ مل کرخدمات اور مواقع کی سطح کو بڑھانا ہے تاکہ حج کے موقعے پرحجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں اورانہیں مناسک کی ادائی میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔حج سیزن کے آپریشنل پلان میں مسجد حرام میں تیسری توسیع سے161186 مربع میٹر جگہ حجاج کے لیے شامل کرنا، 174 برقی سیڑھیوں کو تیار رکھنا اور 44 لفٹوں کی سہولت کی فراہمی کے ساتھ مسجد کے بیرونی احاطے میں 131924 مربع میٹر کی جگہ حجاج کرام کے لیے مختص کی گئی ہے۔دوسری جانب سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل سلیمان بن عبد اللہ العمرو نے کہا کہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے عام ہنگامی منصوبے کے عین مطابق رواں سال کے حج سیزن کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات کے مطابق عازمین حج کے لیے اعلی سطح کے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے ساتھ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشاعر مقدسہ میں حجاج کرام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل العمرو نے کہا کہ عازمین کی رہائش کے لیے تیار کی جانے والی تمام سہولیات اور مقامات کی چیکنگ بڑھا دی گئی ہے۔ اس میں تمام حفاظتی اور انتظامی اقدامات اور عوامی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں