طالبان کی پیش قدمی جاری، وہ ملک جس نے افغان طالبان کیساتھ مقابلے کیلئے اپنی فوج کو الرٹ کر دیا

کابل (پی این آئی) افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں میں طالبان کی تیزی سے پیش قدمی جاری ہے جس کی وجہ سے تاجکستان کے صدر نے بدخشاں سے متصل تاجک سرحد کی حفاظت کے لیے 20 ہزار فوجی بھیجنے کا حکم دے دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تاجک صدر نے خطے کی حالیہ صورتِ حال پر بین الاقوامی برادری سے تبادلہ خیال کا مطالبہ کیا ہے۔تاجکستان نے افغانستان سے آنے والے ممکنہ پناہ گزینوں کے لیے کیمپ قائم کرنے پر غور شروع کر دیا۔تاجک صدرنے اس معاملے پر پڑوسی ممالک ازبکستان اور قازقستان سے سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کر دیا۔دوسری جانب افغان شہر مزا رشریف میں سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر روسی قونصلیٹ نے آپریشن معطل کر دیا۔روس کی جانب سے تاجکستان کو سرحد پر صورتِ حال مستحکم کرنے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔روسی حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر تاجکستان کی براہِ راست اور علاقائی سیکیورٹی بلاک کے ذریعے مدد کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں