ریاض (پی این آئی) سعودی عرب میں تبدیلی کا عمل تیز ہوتا جا رہا ہے، خواتین کی ڈرائیونگ، سینما گھروں کے قیام، میوزک کنسرٹس کے بعد اب نماز کے اوقات میں دکانیں اور کاروبار بند کرنے کا حکم واپس لینے کی تجویز پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور جلد ہی اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ سامنے ا جائے گا۔ سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اراکین شوریٰ کی اسلامک اینڈ جوڈیشل افیئرز کمیٹی نے وزارت اسلامی امور کی رپورٹ میں چند اضافی سفارشات پیش کی ہیں جن میں نماز کے اوقات میں کاروباری مراکز کو بند کرنے کی پابندی ختم کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔ یہ سفارش شوریٰ کے ارکان عطا الصبیتی، ڈاکٹر فیصل الفادل، ڈاکٹر لطیفہ الشالان اور ڈاکٹر لطیفہ ال عبدالکریم کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔ وزارت اسلامی امور سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ متعلہ ایجنسیوں سے مشاورت کریں کہ تجارتی سرگرمیوں بشمول پیٹرول پمپس اور فارمیسیز کو نماز کے اوقات میں بند نہ کیا جائے البتہ جمعے کی نماز میں تمام تجارتی سرگرمیوں پر پابندی برقرار رکھی جائے۔ نماز کے اوقات میں کاروبار بند کرنے کی پابندی ختم کرنے کے حق میں اراکین نے بہت سے دلائل دیے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ پوری دنیا بشمول اسلامی ممالک میں کہیں بھی ایسا نہیں کہ نماز کے اوقات میں کاروبار بند کیا جاتا ہے، ایسا صرف سعودی عرب میں ہوتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں