اسلام آباد(پی این آئی)اس وقت بل گیٹس پوری کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی طلاق کی خبریں میڈیا کی شہ سرخیاں نہ بنیں لیکن اب توجہ کا مرکز مائیکل لارسن نامی شخص ہیں جو گزشتہ تین دہائی سے بل گیٹس فیملی کی دولت کا انتظام سنبھال رہے ہیں۔مائیکل لارسن گیٹس فیملی آفس کیسکیڈ انوسٹمنٹس کے چیف انوسٹمنٹ افسر ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کمپنی میں دھونس اور د ھمکی کا ماحول بنا رکھا تھا۔نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، دس سابق ملازمین نے ایسے الزامات لگائے ہیں جن سے بل گیٹس فیملی اور مائیکل لارسن ایک مرتبہ پھر نمایاں ہوگئے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کمپنی کے چار ملازمین ایسے ہیں جنہوں نے گیٹس فیملی کو مائیکل لارسن کے رویے کے متعلق شکایت کی ۔مائیکل لارسن نے سیاہ فام ملازمین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ کہا جاتا ہے کہ شکایات کا ازالہ کرنے کی بجائے بل گیٹس اور ان کی سابقہ اہلیہ میلنڈا نے ایسے لوگوں کو رقوم ادا کیں جو لارسن کے غلط رویے سے آگاہ تھے۔ دوسری جانب طلاق کے بعد بل گیٹس اور ان کی سابقہ اہلیہ میلنڈا فرنچ گیٹس کے درمیان دولت کی تقسیم کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔دونوں کے نمائندوں نے طلاق کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا دونوں کے درمیان شادی سے پہلے کوئی معاہدہ ہوا تھا یا نہیں تاہم یہ بتایا گیا ہے کہ شادی سے قبل کیا جانے والا کوئی بھی معاہدہ بیکار ہوگا کیونکہ طلاق کے وقت کیا جانے والا حتمی سمجھا جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ کیسکیڈ انوسٹمنٹ سے تین ارب ڈالرز میلنڈا کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں کہ کمپنی کے شیئرز کی تقسیم کیسے ہوگی۔ ڈیئر اینڈ کو نامی کمپنی سے میلنڈا کو 800 ملین ڈالرز ادا کیے گئے ہیں جبکہ کوکا کولا فیمسا نامی کمپنی کے تمام شیئرز میلنڈا کو منتقل ہوئے ہیں جن کی مالیت 130 ملین ڈالرز ہے۔غیر ملکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ بل گیٹس کی نجی کمپنیوں کی قسمت کا فیصلہ کیا ہوگا۔ ان کمپنیوں میں فور سیزنز برانڈ شامل ہے جو سعودی شہزادہ ولید بن طلال کے ساتھ پارٹنرشپ میں ہے۔ بل اور میلنڈا کی مشترکہ پراپرٹی میں بڑا فارم لینڈ بھی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں