بل گیٹس نے کورونا وائرس کے خاتمے سے متعلق بڑی پیشنگوئی کر دی

واشنگٹن (پی این آئی) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ کورونا وباء سے متاثر زندگی 2022 کے آخر تک معمول پر آسکے گی، ویکسینز کی جلد تیاری کرشمہ ہے لیکن عالمی سطح پر وبا کے خاتمے کیلئے زیادہ کام نہیں کیا گیا، ویکسینز فی الحال امیرممالک کو دی جارہی ہیں، جس سے وائرس کی متعدی اقسام بیرون ملک پھیل سکتی ہیں اور پھر واپس امریکا پہنچ سکتی ہیں۔انہوں نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسینز کی جلد تیاری ایک کرشمہ ہے، ویکسین دنیا کے تمام ممالک میں پہنچانے تک زندگی جلد معمول نہیں آسکے گی۔ انہوں نے پیشگوئی کی کہ کورونا وباء کے خاتمے کے بعد 2019 کی طرح زندگی معمول پر 2022 کے آخر تک آسکے گی۔ رواں سال موسم خزاں میں امریکا میں تو معمولات زندگی بحال ہوسکتے ہیں۔چوتھی سہ ماہی کے دوران تمام اسکول بھی پھر کھل سکتے ہیں، ریسٹورنٹس کی سرگرمیوں اور کھیلوں کے ایونٹس کا انعقاد ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینز کی جلد تیاری کرشمہ ہے لیکن عالمی سطح پر وبا کے خاتمے کیلئے زیادہ کام نہیں کیا گیا، ویکسینز فی الحال امیرممالک کو دی جارہی ہیں، جس سے وائرس کی متعدی اقسام بیرون ملک پھیل سکتی ہیں اور پھر واپس امریکا پہنچ سکتی ہیں۔دوسری جانب دنیا بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 3 لاکھ 90 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 9 ہزار سے زائد کورونا مریض موت کے منہ میں پہنچ گئے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 17 کروڑ 33 لاکھ 28 ہزار 934 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے اموات 37 لاکھ 27 ہزار 657 ہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 1 کروڑ 35 لاکھ 25 ہزار 876 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 88 ہزار 95 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 15 کروڑ 60 لاکھ 75 ہزار 401 کورونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں