ریاض (پی این آئی )سعودی عرب صرف تیل والا ملک نہیں رہا ہے بلکہ وہ اب توانائی پیدا کرنے والا ملک بن چکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات سعودی عرب کے وزیرتوانائی شہزادہ عبدالعزیزبن سلمان نے الریاض میں اوپیک پلس کے وزارتی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انھوں نے کہا کہ ہم نہ صرف توانائی پیدا کرنے والے ملک ہیں بلکہ بہت مسابقتی توانائی والے ملک ہیں۔ہم کم لاگت میں تیل پیدا کرتے ہیں ،کم لاگت ہی میں گیس اور قابل تجدید توانائی پیدا کرتے ہیں۔ہم یقینی طور پرہائیڈروجن کو بھی سب سے کم لاگت میں پیدا کرنے والے ہوں گے۔میں دنیا پر یہ زور دوں گا کہ وہ اس نئی حقیقت کو تسلیم کرے۔ہم ان تمام سرگرمیوں میں کامیاب ہونے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے جولائی کے لیے ایشیا میں برآمد کیے جانے والے خام تیل کی قیمتِ فروخت میں اضافہ کردیا ہے۔اس نے عرب ہلکے خام تیل کی قیمت فروخت 190 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے۔یہ عمان اور دبئی کی جون میں ایشیا کے لیے مقررکردہ اوسط قیمت سے 20سینٹ زیادہ ہے۔ایک دستاویز کے مطابق سعودی عرب نے شمال مغربی یورپ کے لیے عرب لائٹ خام تیل کی قیمت فروخت 190 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے مگریہ جولائی کے لیے آئی سی ای برینٹ کے مقابلے میں رعایتی قیمت ہے۔جون کے لیے اس نے 290 ڈالر فی بیرل رعایتی قیمت مقرر کی تھی۔سعودی عرب نے امریکا کے لیے خام تیل کی قیمت فروخت 105 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے۔آرگس سور کروڈ انڈکس (اے ایس سی آئی)کے مطابق جون میں مقرر کردہ اس قیمت فروخت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں