لندن (آ ن لائن ) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے سابق صحافی مارٹن بشیر جنھوں نے دھوکا دہی سے آنجہانی لیڈی ڈیانا سے ایک دھماکا خیز انٹرویو کیا تھا ،نے اتوار کو شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری سے معافی مانگ لی ہے۔تاہم انھوں نے دعویٰ کیا کہ انکے اس اقدام کو شہزادی ڈیانا کی موت سے جوڑنا غیر مناسب ہوگا۔لندن سے جاری اپنے بیان میں مارٹن بشیر نے کہا کہ اس انٹرویو کا مقصد آ نجہانی ڈیانا کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔ اس سے قبل جمعرات کو ایک ریٹائرڈ سینئر جج جان ڈائی سن کی ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں یہ پتہ چلا تھا کہ مارٹن بشیر نے ایک جعلی بینک اسٹیٹمینٹ بنوایا تھا، جس میں دروغ گوئی کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شہزادی ڈیانا کے قریبی معاونین کو شہزادی پر نظر رکھنے کے لیے سیکیورٹی سروسز والے پیسے دیتے تھے۔ 58 سالہ مارٹن بشیر نے یہ بینک اسٹیٹمینٹ شہزادی ڈیانا کے بھائی چارلس اسپنسر کو دکھا کر انھیں شہزادی سے ملاقات کرانے کے لیے راضی کیا اور شہزادی کا اعتماد حاصل کیا۔ ادھر شہزادہ ولیم کا کہنا ہے کہ مارٹن بشیر کے اس انٹرویو نے انکے والدین کے ازدواجی تعلقات کو ختم کرانے کے ساتھ انکی والدہ کو زندگی کے ا?خری سالوں کے دوران خوف، ذہنی وسوسوں اور تنہائی کا شکار بنادیا تھا۔جبکہ شہزادہ ہیری نے کہا کہ دھاکا دہی پر مبنی اس اقدام نے انکی والدہ کی جان لے لی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں