چین کے صدر شی کا پاکستانی طالب علموں کے نام خط

بیجنگ(آئی این پی )سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی بیجنگ (یو ایس ٹی بی) میں زیر تعلیم 52 پاکستانی طلباء کو گذشتہ 17 مئی کو چینی صدر شی جن پنگ کا ایک خط موصول ہوا۔ایک سال بعد چین اور پاکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کی ایک ٹیم نے یو ایس ٹی بی کا دورہ کیا اور صدر شی کے خط پر ان طلباء کے تاثرات قلمبند کیے۔ سی ای این کے مطابق نوو کروناوائرس کیخلاف جنگ میں پاک چین تعاون کے بھائی چارہ سے بہت زیادہ فائدہ اٹھانے والے طلبہ نے اپریل 2020میں صدر شی کو ایک خط لکھا۔ انھوں نے خط میں چین میں تعلیم حاصل کرنے کے اپنے تجربات اور احساسات کو دوہرایا ، اور اس دوران نوول کروناوائرس کی وباء کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے ان کی دیکھ بھال اور مدد فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ 17 مئی 2020 کو انہیں جواب ملا۔ خط میں صدر شی نے چین میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آ نے والے دنیا کے تمام ممالک کے بہترین نوجوانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے طلباء کی حوصلہ افزائی بھی کی کہ وہ اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بات چیت کریں اور تمام ممالک کے نوجوانوں سے عوام سے عوام کے رابطے کو فروغ دینے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔ خط میں چین میں پاکستانی طلبا کے مابین پرتپاک ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ یو ایس ٹی بی کے علاوہ ، تقریبا 20 یونیورسٹیوں نے مہمات اور فورم کا آغاز کیا ، اور مختلف یونیورسٹیوں کے 100 کے قریب طلباء نے اپنی رائے پیش کی ہے۔ سی ای ا سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان طلباء صدر شی کے جواب کی تازہ یادوں کا اظہار کیا۔ اس خط میں چین اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے بارے میں ان کے نظریات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے اور انہیں محنت کیساتھ اپنی تعلیم پر توجہ دینے اور سی پیک میں شراکت کے لئے تیار رہنے کی حوصلہ افزائی جاری رکھی گئی ہے۔ طلباء کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں خود کو سی پیک کی تعمیر میں وقف کریں گے۔ منیجمنٹ سائنس اور انجینئرنگ کے طالب علم اللہ مدارار نے صحافیوں کو بتایا صدر شی کے الفاظ نے پاکستان اور چین کے مابین دوستی پر میرے اعتماد کی تصدیق کی۔ گذشتہ ایک سال کے دوران میں نے اکثر اپنے اساتذہ اور ہم جماعتوں سے سی پیک پر تبادلہ خیال کیا ہے اور سی پیک پروجیکٹس کو اپنی تحقیق میں شامل کیا ہے ۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد میرے پاس اپنے کیریئر کے لئے بھی ایک منصوبہ ہے۔ میں سی پیک کے تحت تعاون کے منصوبوں میں پراجیکٹ مینجمنٹ کے بارے میں اپنی پیشہ ورانہ معلومات کا استعمال کروں گا ، تاکہ اپنی صلاحیت کے تحت پاکستان اور چین کے مابین ایک پْل تعمیر کرسکوں۔ چین میں زیر تعلیم ہم پاکستانی طلبا راہداری میں تازہ خون شامل کریں گے۔ ہم اپنے دونوں ممالک کے مابین مزید معاشی دروازے کھول سکتے ہیں اور اپنے تعاون اور رابطے کو ایک نئے مرحلے پر لے جا سکتے ہیں۔ کیمیکل اور بائیولوجیکل انجینئرنگ کے طالب علم زادہ شاہ نے مدرار سے اتفاق کیا کہ صدر شی نے پاکستان کی طرف دوستانہ ہاتھ بڑھایا اور مواصلات کا دروازہ کھولا۔ چینی حکومت نے ہمیں اسکالرشپ اور بہت سارے مواقع پیش کیے ، اسی اثنا میں چینی عوام ہمارے ساتھ گرمجوشی اور دوستانہ رویہ رکھتے ہیں۔ ہم سیکھنے اور ہنر مند بننے کے لئے بھی سخت محنت کر رہے ہیں جو سی پیک میں بہتر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ذاتی ترقی کی حوصلہ افزائی کے علاوہ ، صدر شی کے جواب نے پاکستانی طلباء کو بھی پاک چین دوستی کو بہتر طور پر تسلیم کرنے کا یقین دلایا۔ حسین محمد عرفان نے کہا کہ یہ خط ، جو ’’انسان دوستی کے جذبات کو بڑھاتا ہے‘‘ نہ صرف 52 طلباء کی حوصلہ افزائی کرتا ہے بلکہ اس نے چین کے مثبت رویہ کو بھی پیش کیا ہے کہ وہ بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر ، پاکستان کوبہت اہمیت اور دو طرفہ تعلقات اور وبائی امراض کے تحت پاکستان کے عوام کے لئے انسان دوستی کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ خط میں کس جملے نے اس کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے ، عرفان نے کہا دراصل ، خط کا ہر لفظ میرے ذہن میں نقش ہے ، لیکن ‘زندگی پہلے’ کے الفاظ نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا چینی حکومت اور لوگ لوگوں کی زندگی کو اولین ترجیح دیتے ہیں اور ملک میں غیر ملکیوں کے ساتھ وہی سلوک کرتے ہیں جو چینی شہریوں کیساتھ ، ان کی دیکھ بھال کرنے میں کوئی کمی نہیں برتی۔ ’میں اسے بہت اچھی طرح محسوس کرسکتا ہوں۔ ہمیں حکومت ، یونیورسٹی اور چینی عوام کی طرف سے بڑی نگہداشت اور تحفظ ملا ہے۔ طلباء نے مزید کہا گزشتہ ایک سال کے دوران چین نے پاکستان کی مدد کی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں