نئی دہلی(پی این آئی)بھارت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک دن میں مہلک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتوں کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ گزشتہ روز ملک میں 4529افراد کو کورونا وائرس نے نگل لیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس سے قبل رواں سال 12جنوری کوامریکہ میں مہلک وائر س سے ایک دن میں سب سے زیادہ 4425اموات ہوئی تھیں۔ بھارتی وزارت صحت کے اعدادو شمار کے مطابق بدھ کو کورونا وائرس سے 4529افراد کی موت واقع ہوئی جس سے بھارت میں مہلک وائرس سے ہلاکتوںکی مجموعی تعداد بڑھ کر 2لاکھ83ہزار248ہوگئی ہے جبکہ ملک میں 2 لاکھ،67ہزار،334نئے کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے جس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد2کروڑ 54لاکھ 96ہزار 330ہوگئی۔بھارت میں کورونا وائرس کے مثبت کیسوں کی شرح کم ہوکر 12.66 فیصد ہوگئی ہے ، جبکہ اموات کی شرح اب بھی 1.11 فیصد ہے۔ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں کورونا وائر س کی نئی لہر جو تیزی سے پھیل رہی تھی بالآخر سست ہورہی ہے ۔تاہم انہوںنے کہاکہ مہلک وبا کے باعث اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ہسپتالوں میں اب بھی مریضوں کا رش ہے۔ گزشتہ ماہ بھارت میں کورونا وائر س سے اموات میں چھ گنا اضافہ ہواتھا۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں ممبئی اور نئی دلی جیسے بڑے شہروں میں مرض کے پھیلائو میں کمی آرہی ہیں ،تاہم وائرس دیہی علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں لوگوںکی اکثریت رہائش پذیر ہے اوروہاں صحت کی سہولتیں اور ٹیسٹ کرانے کی سہولتیں محدود ہیں۔بھارتی ریاست اتر پردیش کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے جس کی آبادی بیس کروڑ ہے ۔ اترپردیش کی ایک عدالت نے کہاہے کہ حکومت نے عوام کو حالات کے رحم و کرم پرچھوڑ دیا ہے۔ ریاست میں کورونا کے مثبت مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 36ہزار ہے ۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نامکمل اعدادو شمار کے بغیر مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی درست تعداد کا انداز لگانا مشکل ہے ۔ بھارتی ریاضی دان مراد بنجی نے کہاہے کہ ملک کے دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کے پھیلائوکے بارے میں کوئی اعدادو شمار دستیا ب نہیں ہیں۔ اترپردیش کے متعدد حصوں میں لوگ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرانے سے پہلے ہی بخار اور سانس رکنے کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں۔ مردوںکو جلانے کیلئے لکڑی ختم ہوچکی ہے اور سینکڑوں لاشیں دریائے گنگا میں بہا دی گئی ہیں۔ ریاست کے ضلع بانڈا میں وبا کے بارے میں لوگوں میںشعور بیدار کرنے کیلئے کام کرنے والی این جی او ودیا دھم سمیتی کے راجہ بھیا نے کہاہے کہ دیہاتی اکثر بخار اور جسم میں درد کو نظرانداز کرتے ہیں۔ اس سے پہلے کہ انہیں اس بارے میں پتہ چلے کے مریض کو کیاہوا ہے اس کی موت واقع ہو جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گائوں میں موت کی واحد شہادت خواتین اور بچوں کی چیخ و پکار ہیں جو اب کثرت سے سنائی دے رہی ہیں۔ بھارت کی ویکسی نیشن کی مہم بھی انتہائی سست ہے اور گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران روزانہ ویکسین لگوانے والے افراد کی تعداد نصف سے بھی کم ہو چکی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں