واشنگٹن(پی این آئی)کیا آپ کیلئے 227 فلسطینیوں کی ہلاکت کوئی معنی نہیں رکھتی، امریکی سینیٹر برنی سینڈرز فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسی پر پھٹ پڑے، امریکی سینیٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں قراردار پیش کرتے ہوئے یورپی یونین، اقوام متحدہ اور پاپائے روم کی مکمل حمایت حاصل ہونے کا اعلان کر دیا- تفصیلات کے مطابق امریکہ کے بزرگ سینیٹر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے استفسار کیا ہے کہ کیا 227 فلسطینیوں کی ہلاکت کوئی معنی نہیں رکھتی ہے؟ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سینیٹر برنی سینڈرز نے واضح کیا کہ جن فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی ہے ان میں 64 بچے اور38 خواتین بھی شامل ہیں۔امریکی صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر جوبائیڈن کے حق میں دستبردار ہونے والے بزرگ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ ہر فلسطینی کی زندگی اہمیت رکھتی ہے لیکن بعض امریکی سینیٹرز صرف اسرائیلی ہلاکتوں کی مذمت کر رہے ہیں جو افسوسناک ہے۔سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی سینیٹ میں فلسطینیوں کی حمایت میں قراردار پیش کرتے ہوئے فوری فائر بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔برنی سینڈرز نے کہا کہ یہ قرارداد امریکہ اور دنیا بھر کے اکثریتی عوام کے جذبات کی عکاس ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فوری فائر بندی کا مطالبہ کرنے میں اُنہیں یورپی یونین، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور پاپائے روم سمیت دیگر کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ وہ اور اُن کے ہم خیال سینیٹرز تنازع کا سفارتی حل چاہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی قوانین اورانسانی حقوق کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔واضح رہے کہ اسرائیلی درندگی کےخلاف دنیا بھرمیں عوام کا احتجاج جاری ہے، امریکا کی مختلف ریاستوں میں اسرائیل مخالف ریلیاں نکالی گئیں۔مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ امریکی سینیٹرز نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں امریکی سینیٹ کے 28 اراکین نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔سینیٹرز نے کہا ہے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں مزید ہلاکتوں کی روک تھام کیلئے فوری جنگ بندی کی جائے۔ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور امریکی صدر کے بیان پر خاتون رکن کانگریس الہان عمر نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے سیز فائر کی حمایت میں تاخیر سے جانوں کا ضیاع ہوا۔اسرائیلی وزیراعظم نے حمایت کرنے پر امریکا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا اور جرمنی سمیت 25 ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں