واشنگٹن(پی این آئی) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جوبائیڈن کو بمباری کم کرنے یا روکنے سے یکسر انکار کر دیا۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی صدر کے ایک ترجمان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ حالیہ فون کال میں صدر جوبائیڈن نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے بات کرتے ہوئے قدرے سخت موقف اپنایا۔ صدر جوبائیڈن نے نیتن یاہو سے کہا کہ ’مجھے توقع تھی کہ آج سے کشیدگی میں واضح کمی ہو گی اور آپ سیز فائر کے راستے پر چل پڑیں گے۔‘ رپورٹ کے مطابق اس کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ان کا ہدف حاصل نہیں ہوتا وہ غزہ پر بمباری جاری رکھیں گے۔اخبار کے مطابق امریکی صدر قبل ازیں اسرائیلی بمباری کی حمایت کرتے آ رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے دفاع میں یہ آپریشن کر رہا ہے اور اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ تاہم گزشتہ دنوں انہیں امریکی رکن کانگریس راشدہ طالب کی طرف سے فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور ان کے نتائج بارے بتایا گیا جس کے بعد ان کے موقف میں تبدیلی آئی ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری سے اب تک 219فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل میں حماس کے جوابی حملوں میں 12افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں