ہم نے سعودی عرب واپسی کیلئے کوئی ڈیڈ لائن جاری نہیں کی، سعودی حکام نے پاکستانی میڈیا پر چلنے والا خط جعلی قرار دیدیا

ریاض(پی این آئی)پاکستان میں سعودی سفارتخانے اور ریاض میں پاکستانی سفارتخانے کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن سے منسوب کرکے چلایا جانے والا خط جس میں پاکستان میں موجود سعودیوں سے واپس آنے کو کہا گیا ہے جعلی ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پاکستان کے مقامی میڈیا نے سنیچر کو خبر چلائی تھی کہ پاکستان اور چار دیگر ایشیائی ممالک میں رہنے والے سعودی شہریوں کو گاکا نے ’جلد از جلد‘ سعودی عرب واپس آنے کو کہا ہے، کیونکہ اگر سعودی عرب نے اگلے مہینے پروازیں بحال بھی کی تو ان ممالک سے پروازیں مہیا نہیں ہوگی۔خیال رہے اس ہفتے کے شروع میں سعودی عرب نے 17 مئی سے بین الاقوامی پروزیں بحال کرنے کا اعلان کیا تاہم پاکستان سمیت 20 ممالک سے پروازوں پر پابندی کورونا کی روک تھام کے لیے برقرار رکھا۔اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے کے ایک عہدیدار نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’یہ سچ نہیں ہے، یہ سرکاری طور پر شائع نہیں کیا گیا، لہٰذا یہ غلط ہے۔‘پاکستان ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان محمد احتشام نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’میں نے سعودی سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کیا گیا ایسا کوئی خط نہیں دیکھا۔‘ریاض میں پاکستانی سفارتخانے کے عہدیدار نے عرب نیوز کو بتایا کہ سعودی شہریوں کے پاکستان سے واپس بلائے جانے کے حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔عہدیدار نے کہا کہ ’یہ جعلی ہے۔ اور اس پر کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں کہ سعودی عرب نے اپنے شہریوں سے پاکستان چھوڑنے کا کہا ہے۔‘

close