امریکا نے روس پر انتخابات میں مداخلت کا الزام لگا کر پابندیاں عائد کر دیں، روس کا جارحانہ جواب دینے کا فیصلہ

واشنگٹن(آئی این پی ) امریکا نے روس پر انتخابات میں مداخلت کا الزام لگا کرپابندیاں عائد کر دیں، امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ روس نے چھیڑ چھاڑ برقرار رکھی تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔ روس نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی پابندیوں کا جارحانہ جواب دیا جائے گا۔ امریکا نے روس پر نئی پابندیاں لگا دیں، صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ روس ان کے جمہوری نظام میں مداخلت سے بازرہے۔ روس نے چھیڑ چھاڑ برقرار رکھی تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔ امریکا

نے درجنوں روسی سفارتکاروں اور آفیشلز پر پابندیاں لگائی ہیں۔ وائٹ ہاس کا کہنا ہے کہ ماسکو پر امریکا کے انتخابات میں مداخلت اور سائبر حملہ کرنے کی بنیاد پر پابندیاں عائد کیں، جوبائیڈن نے معاشی پابندیوں کے فیصلے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے۔ نیٹو اور یورپی یونین نے فیصلے کی حمایت کردی۔ روس نے الزامات کو مسترد کر دیا، ماسکو میں تعینات امریکی سفیر کو طلب کر لیا گیا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کو جلد جارحانہ جواب دیا جائے گا۔ امریکا کو سمجھنا پڑے گا کہ دنیا میں ایک سے زیادہ طاقتیں وجود رکھتی ہیں، دنیا امریکا کی اجارہ داری کو تسلیم نہیں کرتی۔ حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی، پیپلزپارٹی نے وفاق اور پنجاب میں عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا لاہور(پی این آئی) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی وفاق اور پنجاب میں عدم اعتماد کیلئے تیار ہے، اپوزیشن جماعتوں کو چاہیے عدم اعتماد کیلئے آگے بڑھیں، صرف یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹ بن جانے سے حکومت نہیں جائے گئی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ شہبازشریف ضمانت ابھی تک نہیں ہوئی، شہبازشریف کو اگر نیب کی طرف سے ریلیف ملا ہے تو اس کو ڈیل کہا جائے گا، میں بطور وکیل سمجھتا ہوں عدالتیں ثبوتوں کی بنیاد کی فیصلے کرتی ہیں، اس پرمسلم لیگ ن کی قیادت کی لندن اور جاتی امراء سے جو خاموشی نظر آتی ہے یہ بھی قیاس پیدا کرتی ہے۔پی ڈی ایم جب لانگ مارچ کیلئے تیار تھی تو مسلم لیگ ن نے استعفوں کو منسلک کردیا، جو کہ کبھی بھی یہ فیصلہ نہیں ہوا تھا لانگ مارچ کے ساتھ استعفے بھی دیے جائیں گے۔ایک جماعت جس کی سیاسی تاریخ ہو،مولانا فضل الرحمان نے سندھ میں پی ٹی آئی سے معاہدہ کیا ہم نے شوکاز نوٹس نہیں دیا، پیپلزپارٹی چاہتی تھی اتحاد برقرار رہے۔ جس مقصد کیلئے اتحاد بنا اس مقصد کو حاصل کیا جائے۔ن لیگ کیوں خاموش ہے یہ سوال ان سے پوچھا جائے، ستمبر سے جس طرح پی ڈی

ایم نے جلسے جلوس کیے، جس میں پیپلزپارٹی قیادت شریک ہوتی رہی، لانگ مارچ 26مارچ کو ہونا تھا، 16مارچ کو اس کو سبوتاژ کردیا گیا۔ لانگ مارچ سے قبل مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز نے کہا کہ لانگ مارچ مئوثر تب ہوگا جب ہم استعفے دیں گے۔لانگ مارچ کے دوران وفاق اور پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک لانا تھی۔استعفوں کی بات کی گئی تو ہماری قیادت نے کہا کہ آپ لوگ استعفے دے دیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس پوزیشن میں ہیں کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد لائی جائے، پیپلزپارٹی اس کیلئے تیار ہے، لیکن چیئرمین سینیٹ بنانے سے حکومت نہیں جائے گئی، اس کیلئے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں