واشنگٹن(شِنہوا)وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ حال ہی میں عوامی جمہوریہ کوریا تک رسائی حاصل کر چکی ہے لیکن ابھی تک اسے پیانگ یانگ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی سے پیر کے روز ان کی روزانہ کی پریس بریفنگ
کے دوران صحافیوں نے جب اس معاملے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتی ہوں کہ ہمارے رابطے ہوئے سہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ذرائع کا ایک سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے جس کے ذریعے وہ عوامی جمہوریہ کوریا کے ساتھ پیغام رسانی کرنے کے قابل ہے۔جین ساکی نے کہا کہ امریکہ کو اس وقت تک کوئی جواب نہیں ملا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کی ترجیح سفارتکاری کے ذریعہ بڑھتے ہوئے خطرے کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ امریکہ کو کس طرح کی اشتعال انگیزی کے بارے تشویش ہے۔پریس سیکرٹری نے صحافیوں کو بتایا کہ آپ بخوبی اندازہ لگاسکتے ہیں کہ خطے میں شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ باہمی مصروفیات میں اضافہ ہوگا۔امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن پیر کے روز ٹوکیو پہنچے ، انہوں نے شمال مشرقی ایشیا کے دو ممالک پر مشتمل دورے کا آغاز کیا جس کے اگلے مرحلے میں وہ سیئول جائیں گے۔مشرقی ایشائی اور بحرالکاہل امور کے قائم مقام معاون سیکرٹری سنگ کم نے گزشتہ ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ بلنکن جاری سفر کے دوران اپنے جاپانی اور جنوبی کوریا کے ہم منصبوں کے ساتھ عوامی جمہوریہ کوریا کے جوہری معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے۔کم نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے
مکمل صاف کرنے کے امریکی عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں