کس ملک میں آیا برفانی طوفان اور کڑاکے دار سردی؟ 26 شہری جان سے گئے

واشنگٹن(این این آئی)امریکا کی مختلف ریاستوں میں برفباری، طوفان اور کڑاکے دار سردی میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی میڈیا کے مطابق امریکی ریاستوں میں اس سال موسم سرما ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے،برفباری اور طوفان کے باعث ٹیکساس ، کینٹکی اور مسوری میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔زیادہ تر ہلاکتیں

برفباری کے باعث سڑکوں پر پھسلن سے ہونے والے ٹریفک حادثات میں ہوئیں 7 افراد سخت سردی کو برداشت نہ کرپائے اور جان کی بازی ہار گئے، اسی طرح 3 افراد طوفان میں ہلاک ہوگئے اور چھ مزید افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ،سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ٹیکساس میں ہوا ہے جہاں جمادینے والی سردی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے 30 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوگئے جس کے باعث عملاً بلیک آئوٹ ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کو تاریخی طوفان سے متاثرہ افراد کے لئے اضافی ہنگامی وسائل کی فراہمی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں جب کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور پولیس پٹرولنگ کو بے گھر افراد کو سردی سے بچانے کے لیے انتظام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔طوفان سے سب سے زیادہ نقصان اٹلانٹا اور شمالی کیرولائنا میں ہوا اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔برفانی طوفان کے باعث امریکی ریاستوں ٹیکساس،کینٹکی اور الاباما سمیت 7ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔۔۔۔ کوروناوائرس کی پیشنگوئی کرنیوالے بل گیٹس نے آئندہ دس سالوں میں لاحق کونسے خطرو ں سے دنیا کو خبردار کر دیا؟تہلکہ خیز خبر آگئی نیویارک(پی این آئی) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کی چند سال پہلے ہی پیش گوئی کر دی تھی جو درست ثابت

ہوئی۔اب انہوں نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ اس موذی وباءکے بعد اگلے 10سالوں میں ہمیں کیا کچھ کرنا چاہیے، تاکہ آئندہ ایسی وباؤں سے بچ سکیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق دی گارڈین میں شائع ہونےو الے اپنے آرٹیکل میں بل گیٹس نے لکھا ہے کہ ”کورونا وائرس کی وباءسے نکلنے کے بعد ہمیں دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہو گا، یہ چیلنجز موسمیاتی تبدیلیاں اور بائیو دہشت گردی ہیں۔ ہمیں فضاءمیں کاربن کے اخراج کو صفر کرنا ہو گا تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کو روکا جا سکے۔“بل گیٹس لکھتے ہیں کہ ”آئندہ سالوں میں اگر ہزاروں لوگوں کے موت کے گھاٹ اترنے کا کوئی سبب ہو سکتا ہے تو وہ بائیوہتھیار ہوں گے۔ یہ لیبارٹری میں تیار کیے گئے خوفناک وائرس اور بیکٹیریا ہوں گے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتے ہیں۔ ہمیں اگلے 10سال ایسی ٹیکنالوجیز، پالیسیوں اور مارکیٹ سٹرکچرز پر کام کرتے ہوئے گزارنے ہوں گے جن کے ذریعے ایک طرف موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پایا جا سکے اور دوسری طرف بائیودہشت گردی کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔“واضح رہے کہ بل گیٹس نے 2015ءمیں کورونا وائرس کی پیش گوئی کی تھی جو صرف 4سال بعد ہی پوری ہو گئی اور آج دنیا اس موذی وباءسے نبردآزما ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں