ٹوکیو (این این آئی)جاپان کے مشرقی ساحلی علاقے فکوشیما میں 7.3شدت کا زلزلہ آیا جس سے 100 سے زائد افراد زخمی اور درجنوں عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔رات گئے آنے والے اس زلزلے میں کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی اور اس کے نتیجے میں سونامی بھی نہیں آیا ، فکوشیما میں موجود جوہری
پلانٹس کو بھی اس سے کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔ماہرین اس زلزلے کو 2011 میں آنے والے بدترین زلزلے کے آفٹر شاکس قرار دے رہے ہیں۔زلزلے نے عوام میں 10سال قبل 11مارچ 2011 کو آنے والے خطرناک زلزلے کی یاد تازہ کردی اور کئی لوگ خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے اور سڑک پر رات گزاری۔فکوشیما کے شمال میں واقع شہر سوما کے رہائشی ماسامی نکائی نے کہا کہ میں گھر میں تھا، زلزلے کے جھٹکے اتنی شدت کے تھے کہ میں اپنی حفاظت کے حوالے سے فکر مند ہو گیا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں کسی بھی شخص کی موت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ، 114 افراد زخمی ہو گئے جن میں سے 6 افراد کی حالت نازک ہے۔یہ زلزلہ اس حد تک شدت کا تھا کہ اس کے جھٹکے رات 11 بجے کے بعد دارالحکومت ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے۔حکومتی ترجمان کٹاسنوبو کاٹو نے کہا کہ حکام ہائی وے پر لینڈ سلائیڈنگ سمیت دیگر کسی بھی خطرے کا جائزہ لے رہے ہیں اور آسمان لیے گئے جائزے میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ نظر آئی ہے۔حکومت کے مطابق 8 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ درجنوں عمارتوں کی چھت میں دراڑیں پڑ گئیں اور پائپ ٹوٹ گئے۔انہوں نے عوام کو آئندہ آنے والے دنوں میں شدید آفٹر شاک کے حوالے سے خبردار کیا اور شدید بارشوں کی پیش گوئی کی وجہ سے مزید لینڈ سلائیڈنگ کا
خطرہ ہے۔کٹاسنوبو کاٹو نے کہا کہ آئندہ سے دو تین روز میں شدید زلزلے کے جھٹکوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔حکومتی ترجمان نے بتایا کہ اتوار تک 250 سے زائد افراد فکوشیما میں 173 ایمرجنسی پناہ گاہوں میں موجود تھے اور اس موقع پر خصوصی طور پر سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے تمام خاندانوں کے لیے ٹینٹ لگائے گئے ہیں، ان میں سے اکثر اب گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔واضح رہے کہ اتوار کو جاپان میں فائزر کی کورونا ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی ہے اور یہ پہلی ویکسین ہے جس کی اجازت دی گئی ہے، فائزر کا کہنا ہے کہ زلزلے سے ان کی ویکسین کی سہولت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔زلزلے کی گہرائی 60کلومیٹر تھی اور امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 اور گہرائی 51 کلومیٹر تھی۔زلزلے کے بعد ساڑھے 9 لاکھ گھر کچھ دیر کے لیے بجلی سے محروم ہو گئے جبکہ پانی کی لائنیں پھٹنے سے تقریباً 5 ہزار گھر پانی کی سہولت سے بھی محروم ہو گئے۔فکوشیما میں کام کرنے والے ایک شہری تموکو کوبا یاشی نے کہا کہ ابتدائی زلزلے کے جھٹکے اس سے کہیں زیادہ شدت کے تھے جو انہوں نے مارچ 2011 میں محسوس کیے تھے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں