لندن (آئی این پی )پاکستان کی جانب سیرقم کی عدم ادائیگی پر برطانوی فرم براڈ شیٹ نے اپنے وکلا کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دے دیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق براڈ شیٹ اور قومی احتساب بیورو(نیب)حکام کے درمیان خط وکتابت کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق براڈ شیٹ کے
سربراہ کاوے موسوی نے وکلا کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دی ہیں۔ براڈ شیٹ، پاکستان سے مزید 2.2 ملین ڈالر کا خواہاں ہے،براڈ شیٹ کے وکلا کا کہنا ہے کہ نیب نے ان کے 18 خطوط کا جواب نہیں دیا، اب فیصلہ عدالت کرے گی۔خیال رہے کہ پاکستان پہلے ہی 29 ملین ڈالر براڈ شیٹ کو ادا کرچکا ہے اور واجب الادا 2.2 ملین ڈالر کی رقم پر روزانہ 300 ڈالر سود بھی چڑھ رہا ہے۔واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو اور دیگر کی پراپرٹیز کا پتہ چلانے کے لیے 1999 میں اثاثہ جات ریکوری سے متعلق برطانوی فرم براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔تاہم نیب کی جانب سے یہ معاہدہ 2003 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے خلاف فرم نے ثالثی عدالت میں نیب کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے اگست 2016 میں نیب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے جرمانہ اداکرنے کا حکم دیا تھا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں