نئی دہلی(آئی این پی ) بھارتی کسانوں کی مودی حکومت کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف تحریک جاری ، مودی نے دہلی کے اردگرد سکیورٹی بڑھا دی۔ کانگریس سمیت تمام بڑی اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کی ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مودی کسانوں کی
تحریک سے خوف زدہ، دارالحکومت دہلی کے اطراف سکیورٹی انتظامات کو سخت کردیا گیا، کسانوں نے اتردیش اور اترکھنڈ بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ رہنماوں نے زرعی قوانین کو معطل کرنے کی پیش کش بھی پھر مسترد کر دی۔ غازی پور بارڈر پر کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے کیل لگانے کی جگہ پر مٹی ڈال کر پھول لگا دیئے جبکہ کارکنوں نے نعرے بازی کی۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ نے تحریک میں نئی روح پھونک دی ہے۔ کانگریس سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں نے کسانوں کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مودی سرکار اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی، دھرنوں کے مقامات پر انٹرنیٹ بند کردیا۔ گذشتہ روز کسانوں کی جانب سے کامیاب پہیہ جام ہڑتال پر کئی علاقوں میں ٹریفک مکمل بند رہی۔۔۔۔۔ بھارت میں کسانوں نے اتوار کو ملک گیر روڈ بلاک کرنے کا اعلان کر دیا، کتنے گھنٹے سڑکیں بند رہیں گی؟ نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے اتوار کو ملک گیر روڈ بلاک کرنے کا اعلان کردیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے 3 گھنٹے کیلئے ملک بھرکی سڑکیں اور ہائی وے بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کسانوں کی پہیہ جام ہڑتال دہلی، اترکھنڈ اور اترپردیش میں نہیں ہوگی، پولیس نے دہلی بارڈر کے اطراف سیکیورٹی
میں اضافہ کردیا۔دہلی بارڈر پر 50 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جبکہ سرحدی راستوں کی ڈرونز سے نگرانی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ شہر کے نو میٹرو اسٹیشنز میں آنے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔واضح رہے کہ بھارتی کسانوں نے دہلی کے سرحدی راستوں پر 70 روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں