زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟ راجوری میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے دو اہلکار لاپتہ ہو گئے

سرینگر(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں جموں خطے کے ضلع راجوری میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) کے دو ارکان اپنے کیمپ سے لاپتہ ہو گئے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس کے ایک افسر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بی ایس ایف کی69بٹالین کے کمانڈنٹ

نے ضلع راجوری کے سندر بنی تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ Ishi Rao Dilip اور سوراج پال نامی دو اہلکار سندر بنی کے کیمپ سے چار فروری بروز جمعرات سے لاپتہ ہیں۔ ۔۔۔۔امریکی صدر کاسعودی عرب کی حمایت ختم کرنےکے فیصلے کے بعد سعودی عرب نے اہم ترین اعلان کر دیاریاض (پی این آئی)سعودی عرب نے امریکی صدر جوزف بائیڈن کے گذشتہ روز جاری ہونیوالے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ایرانی حمایت یافتہ عناصر کی طرف سے خطرات لاحق ہیں۔ امریکا سعودی عرب کی خود مختاری اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں امریکی صدر کے سعودی عرب کی خود مختاری کی حمایت سے متعلق بیان کا خیرم مقدم کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب امریکا کے ساتھ مل کر خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کام جاری رکھے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت اور خطے کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کا سامنا ہے۔ ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئے امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے شام میں جنگ بندی اور تنازع کے سیاسی اور سفارتی حل سے متعلق اپنے اصولی

موقف سے بھی آگاہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن کے بحران کا جامع اور پرامن سیاسی حل چاہتا ہے۔ سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کے امن مندوب مارٹن گریفتیھس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔سعودی عرب کا کہنا ہے کہ مملکت یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب ، امریکا کے خصوصی ایلچی ٹیم لینڈر کنگ اور دیگرعلاقائی اور عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر یمن کے بحران کے جامع حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ یمن میں دیر پا امن کیقیام کے لیے سعودی عرب سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد پر زور دینے کے ساتھ خلیجی ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن فارمولے اور یمنی قوتوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے ذریعے تنازع کے حل کا خواہاں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن میں انسانی بحران کے حل میں مدد کے لیے تواتر کے ساتھ مالی مدد کررہا ہے۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران سعودی عرب نے یمن میںبحالی اور شہریوں کی بہبود کے لیے 17 ارب ڈالر کی خطیر رقم صرف کی ہے۔واضح رہے کہ امریکا یمن کے بارے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر نظرثانی کررہا ہے اور وہ وہاں’’جارحانہ جنگی آپریشنز‘‘ کی حمایت کے خاتمے کا اعلان کردے گا۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلی وان نے واشنگٹن میں ایک نیوزکانفرنس میں کہا ہے کہ 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں