برطانوی ماہرین نے سنسنی پھیلا دی، کورونا وائرس کی نئی قسم ارتقاء کے بعد مزید خطرناک ہوگئی

لندن (این این آئی)برطانیہ میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے ارتقاء کے بعد مزید طاقتور ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ قسم انسانی جسم میں موجود اینٹی باڈیز کودھوکا دے کر مدافعتی نظام میں داخل ہونے کی طاقت رکھتی ہے۔نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہیکہ

کورونا وائرس کی kent قسم وائرس کو مدافعتی نظام میں داخل ہونے میں مدد دے سکتی ہے۔یہ وائرس کی شکل تبدیل کرسکتی ہے تاکہ اینٹی باڈیز اس کی شناخت نہ کرسکیں۔برطانوی رپورٹ کے مطابق وائرس کے ارتقاء کامطلب ہیکہ یہ نہ صرف خلیوں کو متاثر کرسکتا ہے بلکہ مدافعتی نظام پر بھی حملہ کرسکتا ہے اور پہلے سے متاثرہ افراد بھی دوبارہ انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔۔۔۔۔امریکی کمپنی فائزر نے کورونا ویکسین سے ہونے والی ممکنہ آمدن بتادی، آرڈرز پورے کرنے کے لیے ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گینیویارک(این این آئی) امریکی کمپنی نے 2021 کے دوران کورونا کی اپنی تیار کردہ ویکسین کی فروخت سے ہونے والی آمدن کا اندازہ بتا دیا۔دنیا میں امریکی کمپنی فائزر کی جرمن کمپنی بائیوٹیک کی مدد سے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین استعمال کے لیے سب سے پہلے منظور ہوئی۔ کمپنی نے آئندہ برس اپنی تیار کردہ اس

کورونا وائرس کی kent قسم وائرس کو مدافعتی نظام میں داخل ہونے میں مدد دے سکتی ہے۔یہ وائرس کی شکل تبدیل کرسکتی ہے تاکہ اینٹی باڈیز اس کی شناخت نہ کرسکیں۔برطانوی رپورٹ کے مطابق وائرس کے ارتقاء کامطلب ہیکہ یہ نہ صرف خلیوں کو متاثر کرسکتا ہے بلکہ مدافعتی نظام پر بھی حملہ کرسکتا ہے اور پہلے سے متاثرہ افراد بھی دوبارہ انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔۔۔۔۔امریکی کمپنی فائزر نے کورونا ویکسین سے ہونے والی ممکنہ آمدن بتادی، آرڈرز پورے کرنے کے لیے ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گینیویارک(این این آئی) امریکی کمپنی نے 2021 کے دوران کورونا کی اپنی تیار کردہ ویکسین کی فروخت سے ہونے والی آمدن کا اندازہ بتا دیا۔دنیا میں امریکی کمپنی فائزر کی جرمن کمپنی بائیوٹیک کی مدد سے تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین استعمال کے لیے سب سے پہلے منظور ہوئی۔ کمپنی نے آئندہ برس اپنی تیار کردہ اسویکسین کی فروخت سے ہونے والے منافعے کا تخمیہ جاری کردیا۔غیر ملکی اعداد و شمار کے مطابق فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ 2021 میں کمپنی کو ویکسین کی 2 ارب خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔ اس میں سے فائزر ابھی تک عالمی سطح پر ساڑھے چھ کروڑ خوراکیں تیار کرکے فراہم کرچکا ہے جس میں سے دو کروڑ 90 لاکھ امریکا کو دی گئی ہیں۔ کمپنی کے مطابق رواں سال مئی تک اسے امریکا کو مزید 20 کروڑ خوراکیں

فراہم کرنا ہوں گی۔عالمی سطح پر کورونا وائرس کی ویکسین کے آرڈرز پورے کرنے کے لیے فائزر کو ہر ہفتے 1 کروڑ خوراکیں تیار کرنا ہوں گی۔ یہ اس مقدار سے دگنی ہے جو جنوری کے اختتام تک امریکا میں ویکسین کی فراہم کردہ خوراکوں کا آرڈر پورا کے لیے تیار کی گئی۔موجودہ آرڈرز اور ضروریات کو دیکھتے ہوئے فائزر کا کہنا ہے کہ 2021 میں اس کی مصنوعات کی مجموعی فروخت سے حاصل ہونے والی کل رقم 59 سے 61 ارب ڈالر کے درمیان رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں سے 25 فیصد حصہ ویکسین کا ہوگا۔ صرف ویکسین کی فروخت سے فائزر کو 15 ارب ڈالر کا منافع ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے جو کہ اس کی مجموعی سالانہ آمدن کا ایک چوتھائی بنتا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں