استنبول ( آن لائن ) ترکی کے ساحلی علاقے پے درپے 3 زلزلوں سے لرز اٹھے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے برادر اسلامی ملک ترکی میں چند گھنٹوں کے دوران 3 مرتبہ آنے والے زلزلے نے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ترکی کے ساحلی علاقوں میں پہلا زلزلہ 4.8 شدت کا محسوس کیا گیا۔ جبکہ
باقی دونوں زلزلوں کی شدت سے زائد رہی۔ان زلزلوں کے بعد ترک ماہرین ارضیات تشویش ناک الرٹ جاری کیا۔ خبردار کیا گیا ہے کہ ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں کسی بھی وقت تباہ کن 7 سے زائد شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق استنبول کے نیچے زمین میں فالٹ لائن میں غیر معمولی تبدیلیاں آرہی ہیں جو کسی بھی وقت خطرناک زلزلے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔ اس زلزلوں کیلئے دنیا کے جتنے بھی علاقے خطرناک قرار پائے ہیں، ان میں ترک شہر استنبول کی صورتحال سب سے زیادہ خطرناک ہے، 7 سے زائد کا شدت شہر کیلئے تباہ ثابت ہوگا۔۔۔۔۔۔وہ ملک جہاں کرونا وائرس تھم نہ سکا، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ گئیلندن (پی این آئی) کورونا وبا کے باعث برطانیہ میں مزید 1200 افراد ہلاک ہوگئے۔برطانیہ میں کورونا وبا سے مجموعی طور پر ہلاکتیں ایک لاکھ 5 ہزار 500 سے زائد ہوچکی ہیں، 37 لاکھ 96 ہزار افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔امریکا میں کورونا مریضوں کی تعداد 2 کروڑ 65 لاکھ اور مرنے والوں کی تعداد 4لاکھ 47 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ کرونا کے بعد’نپاہ وائرس‘آ گیا کووڈ 19سے زیادہ خطرناک قرار کورونا وبا سے پریشان ایشیائی ملکوں کو جلد ایک اور ابھرتے ہوئے نپاہ وائرس کے خطرے کا سامنا
کرنا پڑ سکتا ہے جس میں موت کی شرح کہیں زیادہ ہے۔وائرس کے محققین انتباہ کر رہے ہیں اگر کورونا وائرس کی وبا سے سبق نہیں سیکھا گیا تو نپاہ وائرس میں بہت سے لوگوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور اس وائرس کی وجہ سے اموات کی شرح 75 فیصد تک دیکھی گئی ہے۔مقامی اخبارکی رپورٹ کے مطابق نپاہ وائرس جو سارس کووڈ ٹو کی طرح چمگادڑوں سے شروع ہوتا ہے، پچھلے 20 سالوں میں ملائیشیا، سنگاپور، بھارت اور شمالی آسٹریلیا میں اس وبا کا پھیلاؤ دیکھا گیا ہے۔فی الحال ایسی کوئی ویکسین موجود نہیں ہے جو خاص طور پر نپاہ وائرس کے انفیکشن کو نشانہ بناسکتی ہو۔دستیاب معلومات کے مطابق 2018 میں بھارتی ریاست کیرالا میں نپاہ وائرس سے اموات بھی ہوچکی ہیں جبکہ اُس وقت بھی درجنوں افراد کو قرنطینہ کیا گیا تھا۔کورونا وبا سے پریشان ایشیائی ملکوں کو جلد ایک اور ابھرتے ہوئے نپاہ وائرس کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں موت کی شرح کہیں زیادہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں