واشنگٹن(این این آئی )امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاس کے ملازمین کو واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کسی نے اونچی آواز میں بات کی یا پھر بدتمیزی کی تو موقع پر ہی ملازمت سے برطرف کردوں گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمیں وائٹ ہائوس کے اصولوں کو واپس لانا ہے جو گزشتہ 4
سال میں کہیں کھو گئے ہیں۔جوبائیڈن نے وائٹ ہائوس کے ملازمین سے ورچوئل ملاقات کے دوران کہا کہ کہ اگر آپ میرے ساتھ ہمیشہ کام کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت آسان ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ عزت سے پیش آنا ہے اور ان سے نرم لہجے میں گفتگو کرنا ہے۔امریکی صدر نے اپنی پہلی ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ اگر کسی نے اونچی آواز سے بات کی یا کوئی بدتمیزی کی تو اس شخص کو بغیر کسی لحاظ کے موقع پر ہی ملازمت سے برطرف کردیا جائے گا۔۔۔۔ جوبائیڈن نے صدارت سنبھالتے ہی مسلم ممالک کے شہریوں پر عائد پابندی ختم کر دی واشنگٹن(پی این آئی) امریکی صدر جوبائیڈن نے مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر پابندی کے خاتمے کے بل پر دستخط کر دئیے۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارت کا منصب سنبھالنتے ہی 17 احکامات پر دستخط کر دئیے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر نے بعض مسلم اکثریتی ملکوں کے شہریوں پر . امریکا میں امیگریشن پر پابندی ختم کرنے کے بل پر بھی دستخط کر دئیے۔امریکی صدر کے احکامات کے تحت نوجوان تارکین وطن کو تحفظ دیا جائے گا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر روک دی جائے گی۔علاوہ ازیں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کو پھر سے بحال کر دیا جب کہ تمام وفاقی املاک پر ماسک لازمی قرار دینے کے بل پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔خیال
رہے کہ امریکا کی پارلیمانی تاریخ میں جوبائیڈ ن پانچویں خوش قسمت سابق نائب صدر رہے جو صدر کا الیکشن لڑے اور کامیاب رہے۔امریکا کے46ویں صدر جوزف روبینیٹ بائیڈن جو اپنے مختصر نام جوبائیڈن سے مشہور ہیں وہ 20نومبر1942کو ریاست پنسلوانیا کی لاککواننا کاؤ نٹی میں پیدا ہوئے، 1953میں ان کا خاندان ریاست ڈیلاویئر کے شہرویمیگٹن منتقل ہوگیا اس سے قبل بائیڈن خاندان کچھ سالوں کے لیے واشنگٹن ڈی سی سے ملحقہ ریاست میری لینڈ میں بھی رہائش پذیررہا . جو بائیڈن نے ڈیلاویئر یونیورسٹی اور سیراکیوز سکول آف لا سے ڈگری حاصل کی اور 1972 میں محض 29 سال کی عمر میں وہ امریکی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے لیکن اس کامیابی کے کچھ ہی ہفتوں بعد بائیڈن کو ایک خاندانی المیے کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی اہلیہ اور ایک سالہ بیٹی کرسمس کی شاپنگ کے دوران گاڑی کے حادثے میں ہلاک ہو گئیں. اس سانحے کے بعد انہوں نے اپنے دو بیٹوں کی دیکھ بھال کی خاطر 36 سال تک روزانہ ڈیلاویئر اور واشنگٹن کے درمیان ٹرین کا سفر کیا تاکہ رات اپنے بچوں کے ساتھ گزار سکیں انہوں نے 2008 میں امریکہ کا نائب صدر منتخب ہونے تک یہ معمول برقرار رکھا بعدازاں وہ واشنگٹن منتقل ہو گئے اپنی بیوی کی ہلاکت کے کئی سال بعد بائیڈن نے جل جیکب ٹریسی سے دوسری شادی کی جل بائیڈن تعلیم کے شعبے سے منسلک ہیں. بائیڈن 1987
اور 2007 میں پارٹی کی صدارتی نمائندگی حاصل کرنے کے خواہاں رہے لیکن دونوں بار وہ کامیاب نہ ہو سکے لیکن 2008 میں براک اوباما نے انہیں اپنے ساتھ بطور نائب صدر نامزد کیا 2012 میں وہ دوبارہ ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہے بائیڈن نے سینیٹ کی کئی کمیٹیوں کی سربراہی کی انہیں امریکا میں سیاست کا وسیع تجربہ رکھنے والے سیاست دان کے طور پر بھی جانا جاتا ہے78سالہ جو بائیڈن امریکی سیاست میں کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں ان کی اہلیہ جل ٹریسی بائیڈن پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں بائیڈن اپنے حریف ریپبلکن پارٹی کے 74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر منتخب ہوئے ہیں جو اس وقت 45 ویں امریکی صدر ہیں.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں