برسلز (این این آئی )یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو کورونا ویکسین کی فراہمی میں رواں برس مارچ تک کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس مناسبت سے ایک تہائی یورپی اقوام نے اپنی گہری تشویش ظاہر کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق زیادہ تر یورپی اقوام کا کہنا تھا کہ انہیں توقع سے بھی کم کورونا ویکسین فراہم کی جا
رہی ہیں۔ دوسری جانب امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے کووڈ انیس کی بیماری کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کی فراہمی کو سست کر رکھا ہے اور اس کی بنیادی وجہ ویکسین کی دستیابی بتائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یورپی ممالک کو ویکسین کی فراہمی برابری کی بنیاد پر نہیں کی جا رہی۔ ایک تہائی یورپی اقوام نے ویکسین کی کم فراہمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔تاخیر کی ایک وجہ پہلے سے دستیاب ویکسین بنانے والی مشینوں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا بھی قرار دیا گیا۔ناروے اور لیتھوانیا کا کہنا تھا کہ ان کی سپلائی میں کمی لائی گئی ہے جو کہ حیران کن ہے۔ بیلجیئم نے جنوری کے اوائل میں واضح کیا تھا کہ کورونا ویکسین کی سپلائی پلان سے کم رکھی گئی ہے۔ فائزر نے اس معاملے کو لاجسٹک سے جوڑا ہے۔ لیتھوانیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے بتایا گیا ہے کہ وسطِ فروری تک اس کو مقرر ویکسین کا نصف فراہم کیا جائے گا۔اسی طرح اٹلی کا کہنا تھا کہ اسے رواں ماہ میں توقع سے کم ویکسین فراہم کی گئی ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کے ہیلتھ حکام کا کہنا ہے کہ مارچ تک ویکسین کی سپلائی معمول تک لانا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں