نئی دہلی(شِنہوا)بھارت کی وفاقی وزارت صحت نے کہاہے کہ وزیراعظم نریندرا مودی ہفتے کے روز ملک بھر میں نوول کرونا وائرس ویکسی نیشن مہم کا آغاز کرینگے۔سرکاری تھنک ٹینک نیشنل انسٹیٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا(این آئی ٹی آئی) ایوگ(کمیشن) کے رکن وی کے پال کے مطابق بھارت میں پہلے دن تقریبا
3 لاکھ افراد کو ٹیکے لگائے جائینگے۔ایک مقامی ٹی وی چینل نے پال کے حوالے سے بتایا کہ ویکسی نیشن مہم ہفتے کے روز 3 ہزار مقامات پر شروع کی جائیگی ۔ ہر مرکز پر روزانہ 100 افراد کو ٹیکے لگائے جائینگے۔پال نے کہا کہ پروگرام میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ اسے 5ہزار مقامات اور اس سے بھی زائد مقامات تک پھیلا دیا جائیگا۔حکام کے مطابق صحت کی دیکھ بھال اور اگلے محاذ پر کام کرنیوالے کارکنان کو ترجیح دی جائیگی جن کی تعداد اندازے کے مطابق تقریبا 3 کروڑ ہے اس کے بعد 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور 50 سال سے کم عمر آبادی والے گروہ کو ویکسین لگائی جائیگی ۔جن کی مجموعی تعداد 27 کروڑ کے قریب ہے۔۔۔۔۔چین نےکس ملک کے ساتھ سمندر پر پل تعمیرکرنےکے معاہدے پر دستخط کر دیئے؟منیلا(شِنہوا)چین اور فلپائن نے جمعرات کے روز جنوبی فلپائن کے ڈاوا شہر میں ایک سمندر پار پل بنانے کے معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں،جو کہ ملک کے “تعمیر،تعمیر،تعمیر”پروگرام کے تحت ایک علمبردار منصوبہ ہے۔فلپائن میں چینی سفارتخانہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ سامال جزیرے اور ڈاوا شہر کے درمیان یہتپل کا منصوبہ،جس پر لگ بھگ 40 کروڑ امریکی ڈالرز لاگت آئے گی،چین اور فلپائن کی حکومتوں کی ما بین عاون منصوبوں میں سے ایک انتہا ئی اہم ہے۔یہ دو طرفہ 4 لین پر مشتمل 3.86کلومیٹر طویل پل
کامنصوبہ ہے جو سامال کے جزیرہ گارڈن سٹی کو آبنائے پاکی پوتان کے اس پار ڈاوا شہر سے جوڑتا ہے۔مرکزی پل 1.62 کلومیٹر طویل ہے،جسے جڑواں ٹاورز کے ساتھ کیبل کے سہارے معلق ڈھانچے پر ڈیزائن کیا جائے گا ۔ایک اندازے کے مطابق اس کی تعمیر کا دورانیہ 60 ماہ ہوگا۔تکمیل کے بعد یہ پل ڈاوا میٹرو اور جزیرہ سامال کے درمیان نقل و حمل کا راستہ فراہم کرے گا،جس سے نقل و حمل کے وقت میں کمی اور اندرونی نقل و حرکت اور بیرونی روابط کو فروغ ملے گا،اس سے مقامی علاقے کی معاشی اور سیاحتی نمو کے اضافے میں مدد ملیگی۔چین اور فلپائن کی حکومت جلد ہی اس منصوبے کے قرض کے معاہدے پر بات چیت کا آغاز کرے گی۔ چینی سفارت خانہ نے بتایا کہ اس منصوبے کا آغاز 2021 کے پہلے نصف عرصہ میں متوقع ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں