ریاض(پی این آئی) سعودی عرب میں ایک نئے شہر کو بسانے کے لیے بڑا تعمیراتی منصوبہ شروع کردیا گیا ہے، 170 کلومیٹر طویل پٹی میں رہائش گاہیں اور دیگر عمارات کی تعمیر کے لیے ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد کی ضرورت ہو گی۔ جس کی وجہ سے لاکھوں پاکستانیوں کو روزگار میسر آنے والا ہے۔ سعودی ولی
عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو مستقبل کے شہر نیوم میں ”دا لائن“ کے نام سے ایک نیا شہری منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ مستقبل میں شہری سوسائٹیوں کا ایک منفرد جدید ماڈل ہوگا اور یہ جدت اور فطرت کے حسین امتزاج کا غماز ہوگا۔العربیہ نیوز کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”دا لائن 170 کلومیٹر پر محیط ہائپر سے مربوط ایک نئی پٹی ہوگی۔اس کو فطرت کے عین مطابق ڈیزائن کیا جائے گا اور اس میں کاریں اور شاہراہیں نہیں ہوں گی بلکہ وہاں کمیونٹیوں کو مصنوعی ٹیکنالوجی سے آراستہ اور ہم آہنگ کیا جائے گا۔اس کی بدولت وہاں کے مکین اور کاروباریوں کو اپنا معیارِ زندگی بلند کرنے کے مواقع میسرآئیں گے۔“دالائن کا منصوبہ بھی نیوم اور سعودی عرب کے ویژن 2030ء کا حصہ ہے۔اس سے ملازمتوں کے تین لاکھ 80 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اس کی بدولت سعودی عرب کی مجموی قومی پیداوار(جی ڈی پی) میں 2030ء تک 180 ارب ریال (48 ارب ڈالر) کا اضافہ ہوگا۔سعودی ولی عہد کے بیان کے مطابق عام شہروں کے ذرائع نقل وحمل کے برعکس دالائن منصوبہ میں سفری وقت کو کم کرنے کے لیے تیزرفتار سفر کے نئے حل پیش کیے جائیں گے تاکہ اس کے مکین اپنی صحت پر توجہ مرکوز کرسکیں۔جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اس نئے شہر میں زیادہ سے زیادہ فاصلہ صرف 20 منٹ میں طے کیا جاسکے گا۔نیوم منصوبہ کے پائیدارترقی کے تصور کو عملی جامہ پہناتے ہوئے دالائن میں صاف توانائی مہیا کی جائے گی۔یہ آلودگی سے پاک ،صاف اور ماحول دوست ہوگی۔اس منصوبہ پر تعمیراتی کام اس سال کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوجائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں