جکارتہ(پی این آئی) انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں پرواز کے فوری بعد لاپتہ ہونے والا طیارہ سمندر میں گرکر تباہ ہوگیا جس سے طیارے میں موجود 50 افراد جان کی بازی ہار گئے ،حادثے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے،بدقسمت طیارے میں کریو ممبران سمیت 62 لوگ سوار تھے۔ طیارے کا رابطہ کنٹرول
ٹاور سے پرواز کے چار منٹ کے بعد ہی منقطع ہوگیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق انڈونیشیا کا مسافر طیارہ 737 جکارتہ سے انڈونیشیا کےشہر کونٹی یانک جارہا تھا کہ اڑان بھڑنے کے چار منٹ بعد اچانک اس کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا، طیارے میں 10 بچوں سمیت 50افراد سوار تھے جبکہ طیارے میں کریو کے 12 لوگ بھی شامل تھے۔ کوسٹ گارڈ جہاز کے ایک کپتان نے پانی میں طیارے کا ملبہ اور مسافروں کی لاشیں دیکھیں جنہوں نے سمندر میں طیارے کا ملبہ دیکھے جانے کی بروقت اطلاع اعلی حکام کو دی۔طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ دس ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچنے کے بعد منقطع ہوا۔ لاپتہ ہونے والا طیارہ 27 سال پرانا ہے، اس نے اپنی پہلی پرواز 1994 میں کی تھی۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے طیارہ حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔انڈونیشیاء میں لاپتہ ہو نے والے طیارے میں کتنے مسافر سوار تھے ؟ انڈونیشیاءکی ” سری ویجایا ایئر لائن “ کا طیارہ ” ایس جے 182 “ بوئنگ 737 لاپتا ہو گیاہے جس میں 59 مسافر سوار تھے ۔تفصیلات کے مطابق طیارے نے دوپہر ایک بج کر 40 منٹ پر جکارتہ ایئر پورٹ سے پونتیانک جانے کیلئے پرواز بھری لیکن طیارہ اپنی منزل پر جاتے ہوئے راستے میں ہی غائب ہو گیا ۔ طیارے کا رابطہ 2 بج کر 40 منٹ پر منقطع ہوا ، پرواز 10 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی ۔۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارے کے سمندر میں گر کر تباہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے ۔بتایا گیاہے کہ سری ویجایا کا طیارہ 26 سال پرانا تھا اور اس نے اپنی پہلی پرواز 1994 میں کی تھی ، طیارے کا رجسٹریشن نمبر PK-CLC (MSN 27323) ہے ۔انڈونیشیاءکی وزارت برائے ٹرانسپورٹیشن کی ترجمان ادیتا اراوتی نے طیارے کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کر دی ہے ،ان کا کہناہے کہ طیارے سے متعلق مزید معلومات اکھٹی کی جارہی ہیں ۔ڈوچے نیوز کے مطابق طیارے میں 59 مسافر سوار تھے جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں