تہران(پی این آئی)ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا، برطانیہ اور فرانس سے کورونا ویکسین لینے پر پابندی لگا دی اور کہا ہے کہ یہ ممالک قابل بھروسہ نہیں کسی اور قابل بھروسہ ملک سے کورونا ویکسین لی جائے۔جیو نیوز کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے ایران پر سے امریکی پابندیاں فوری ختم کرنے کا
بھی مطالبہ کیا ہے،انکا کا کہنا تھا کہ یہ ممالک قابل بھروسہ نہیں دوسری اقوام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، ایران دوسرے قابل بھروسہ ممالک سے کورونا ویکسین لے سکتا ہے۔ عالمی جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کی جلدی نہیں لیکن ایران پرسے پابندیاں فوری ختم ہونی چاہیے۔مشرق وسطیٰ میں امریکا کے برخلاف ایران کا کردار تعمیری ہے اور یہ کردار جاری رہے گا۔ غریب ملکوں کو کرونا ویکسین کب ملے گی؟ عالمی ادارہ صحت نے اعلان کر دیاغریب ملکوں کو کرونا ویکسین کب ملے گی؟ عالمی ادارہ صحت نے اعلان کر دیا امریکا ، کینیڈا ، یورپی یونین کے ممالک اور برطانیہ سمیت متعدد امیر ممالک میں بڑے پیمانے پر کرونا ویکسینیشن مہمات کے آغاز کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ غریب ترین ممالک جنوری کے آخر اور فروری کے وسط کے درمیان کرونا ویکسین وصول کرنا شروع کر دیں گے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ویکسینیشن آفیسر کیٹ اوبرائن نے کہا کہ کوواکس پروگرام نے دو بلین ویکسین کی خریداری کے معاہدے کیے ہیں جس کی پہلی خوراک آنے والے ہفتوں میں پہنچنا شروع ہو جائے گی۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ذریعہ اتحاد برائے ویکسین کے تعاون سے شروع کردہ بین الاقوامی کوواکس پروگرام کا مقصد کوویڈ 19کے خلاف ویکسین تک مناسب رسائی کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے سال کے آخر تک تمام شریک ممالک میں 20 فی صد آبادی کو حفاظتی ویکسین لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ کم آمدنی والے افریقی ممالک کب تک ویکسین سے فائدہ اٹھا سکیں گے؟ او
برائن نے انٹرنیٹ پر عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام ایک مباحثے کے دوران کہا کہ کوواکس پروگرام دو ارب سے زائد خوراکیں فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلد ویکسین کی فراہمی شروع کردیں گے۔ ممکنہ طور پر جنوری کے آخر میں یا یقینی طور پر فروری کے ابتدائی ایام میں غریب ممالک کو ویکسین کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔31 دسمبر کو عالمی ادارہ صحت نے فائزر / بائینٹیک ویکسین کے لیے کوویڈ 19 کے آغاز کے بعد پہلی ہنگامی منظوری دی جس کے بعد اس طرح یہ ویکسین جلدی سے استعمال کرنے کے خواہاں ممالک کے لیے دستیاب ہو چکی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس تنظیم نے تصدیق کی تھی کہا کہ اب تک کرنا کی 63 اقسام کی ویکسینیں تیاری کے مراحل میں ہیں۔ ان میں سے 21 جامع آزمائش کے آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ لیبارٹریوں میں مزید 172 ویکسینوں پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں