کورونا وائرس کے باعث سالِ نو کی تقریبات پر پابندی ڈھائی لاکھ افراد 9 جنوری تک سخت لاک ڈائون میں کیوں رہیں گے؟

نیویارک(این این آئی)سالِ نو کا خیر مقدم کرنے والے دنیا کے پہلے بڑوں شہروں میں سے ایک سڈنی، جہاں ہر سال معروف اوپرا ہاس پر شاندار آتش بازی کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد نئے سال کا آغاز کرتی ہے، وہاں اس سال کورونا وائرس کی وبا کے باعث عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔برطانوی خبررساں ادارے

کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز کے باعث 9 جنوری تک لگ بھگ ڈھائی لاکھ افراد سخت لاک ڈائون میں رہیں گے۔ان پابندیوں کے باعث سالِ نو کے پہلے سے محدود پلان پر اب مزید پابندیاں عائد ہوگئی ہیں۔نیو ساتھ ویلز (این ایس ڈبلیو)کی پریمیئر گلیڈیز بیریجیکلیان نے سالِ نو کے موقع پر زیادہ تر لوگوں کے سڈنی آنے پر پابندی عائد کردی ہے اور آئوٹ ڈور تقریبات میں لوگوں کی تعداد کو 50 افراد تک محدود کردیا۔انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم سالِ نو کے موقع پر کوئی سپر،اسپریڈنگ ایونٹس نہیں چاہتے، جو اس کے بعد ریاست کے ہر فرد کے تباہ کن ہو۔گلیڈیز بیریجیکلیان نے مزید کہا کہ گھر سے آتش بازی دیکھنا ایسا کرنے کا ‘محفوظ ترین’ طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے سال کے موقع پر ہم سڈنی کے ساحل کے آس پاس کوئی ہجوم نہیں چاہتے۔نیوسائوتھ ویلز نے سڈنی میں کرسمس کی رات سے اب تک عوامی صحت کے احکامات توڑنے پر 15 نوٹسز جاری کردئیے۔این ایس ڈبلیو کے وزیر صحت بریڈ ہیزرڈ نے کہا کہ میں ان لوگوں سے کہوں کہ آئندہ چند روز میں کچھ احمقانہ کرنے پر کم غور کریں۔آسٹریلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ نے بھی سڈنی میں پابندیوں کی حمایت کی ہے۔۔۔۔

سعودی عرب نے بیرون ملک سے آمد ورفت کے حوالے سے نئے فیصلے کا اعلان کر دیا

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا ہے کہ حکومت نے کرونا وبا کی ایک نئی شکل سامنے آنے کے بعد بیرون ملک سے آمد و رفت پر پابندی میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی کی ہے۔ ہنگامی نوعیت کی پروازوں کے سوا باقی تمام فضائی سروز، بری اور بحری گذرگاہیں بھی بند رہیں گی۔سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ فضائی سروس میں عارضی پابندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت صحت نے متعدد ممالک میں کرونا وائرس کی نئی شکل کے پھیلا کے بارے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر عارضی طور پر سفری پابندی کی سفارش کی ہے۔ جب تک اس وائرس کی نوعیت کے بارے میں طبی معلومات واضح نہیں ہو جاتیں، شہریوں کی صحت عامہ کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات تحت درج ذیل اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مسافروں کے لیے تمام بین الاقوامی پروازوں کو ایک ہفتے کے لیے معطل کردیا گیا ہے تاہم ہنگامی نوعیت کی پروازیں جاری رہیںگی۔ عارضی فضائی پابندی کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ سعودی عرب موجود تمام غیرملکی جہازوں کو پرواز کی اجازت ہے۔زمینی اور سمندری بندرگاہوں کے ذریعے حکومت نے سمندری اور بری گذرگاہوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے سیل کردیا ہے اور اس میں مزید توسیع کی جاسکتی ہے۔اگر کوئی شخص

یورپ یا کسی بھی دوسرے متاثرہ ملک سے مملکت میں آیا ہے تو اسے کم سے کم دو ہفتوں کے لیے اپنی قیام گاہ پر تنہائی میں رہنا ہو گا۔اس دوران ہر پانچ دن بعد اسے اپنا طبی معائنہ کرانا ہو گا۔اگر کوئی شخص وبا سے متاثرہ ملک سے گذشتہ 3ماہ کے دوران سعودی عرب پہنچا ہے تو اسے اپنا کویڈ 19 کا ٹیسٹ کرانا ہو گا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں