مسقط(این این آئی )عمان نے 29دسمبر سے اپنی زمینی ،فضائی اور سمندری سرحدیں کھولنے کا اعلان کردیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے نے بتایاکہ حکومتی بیان کے مطابق عمان میں داخلے کیلیے تمام ممالک سے آنے والوں کیلیے سفر سے 72 گھنٹے قبل کا کووڈ 19 کا منفی ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔عمانی حکومت
کے مطابق کورونا وائرس کا دوسرا ٹیسٹ کسی بھی ائرپورٹ پہنچنے کی صورت میں کیا جائیگا۔عمان نے کورونا کی نئی قسم سے بچنے کیلئے پچھلے ہفتے اپنی سرحدیں بند کی تھیں۔حکومتی بیان کے مطابق ہوائی اورسمندری سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ دوسرے ممالک میں وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کے بعد کیا تھا۔۔۔۔۔
کورونا وائرس کی نئی قسم کا حملہ، وہ ملک جہاں تیسری بار لاک ڈائون لگانے کا عندیہ دیدیا گیا
لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس کی عفریت نے دینا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، چا ر سو اس بیماری کے خوفناک آثار نظر آتے ہیں جبکہ اس کی ئنی قسم سامنے آنے کی وجہ سے حالات مزید ابتری کا جانب جاتے نظر آ رہے ہیں، سائنسدان اس تگ و دو میں ہیں کہ کسی طرح کورونا کی نئی قسم پر پہلے سے تیار کردہ ویکسین کے موثر ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں، لیکن کورونا کی نئی قسم ہے کہ وہ دینا بھر میں تیزی سے پھیلے ہی چلی جا رہی ہے۔کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سوئیڈن، کینیڈا اور اسپین سمیت 15 ممالک تک پہنچ گئے۔کورونا کی نئی قسم سب سے پہلے برطانیہ میں سامنے آئی تھی جو زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی ہے۔اب نئی قسم کے کیسز سوئیڈن، کینیڈا اور اسپین سمیت 15 ممالک تک پہنچ گئے ہیں۔ فرانس میں نئی قسم کے کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا۔سوئیڈن اور اسپین میں نئی قسم کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کی تصدیق متعلقہ ممالک کے ہیلتھ اتھارٹیز نے کی ہے۔اسپین میں برطانیہ سے آنے والے 4 افراد میں نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ڈپٹی ہیلتھ چیف ریجن نے کہا کہ ابھی صورتحال الارمنگ نہیں ہے۔دوسری جانب یورپی ممالک میں فائزر کورونا ویکسینیشن کا آغاز ہوگیا ہے ۔ جرمنی، اٹلی، آسٹریا، چیک ری پبلک اور قبرص میں طبی عملے اور کیئر ہومز کے مکینوں کو ویکسین
لگائی گئی۔اسپین، فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں بھی آج سے ویکسی نیشن کا آغاز ہوگا جبکہ فرانس میں حکومت کا تیسرے لاک ڈاؤن پر غور جاری ہے۔کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سوئیڈن، کینیڈا اور اسپین سمیت 15 ممالک تک پہنچ گئے۔کورونا کی نئی قسم سب سے پہلے برطانیہ میں سامنے آئی تھی جو زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں