واشنگٹن (این این آئی )مریکا نے ایران کو کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے فنڈز ٹرانسفر کی اجازت دے دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی سینٹرل بینک کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا نے ایران کو دیگر ممالک سے کورونا ویکسین خریدنے کے لیے فنڈز ٹرانسفر کی اجازت دے دی ہے ایرانی سینٹرل
بینک کے گورنر عبدالنصر حماتی کا کہنا تھا کہ سینٹرل بینک کو ویکسین کی خریداری کے سلسلے میں سوئس بینک کو ادائیگی کے لیے امریکی وزارت خزانہ کے فارن ایسیٹس کنٹرول آفس کی منظوری مل گئی ہے۔عبدالنصر حماتی نے کہا کہ امریکا نے ہمارے تمام بینکوں پر پابندی عائد کردی اس لیے انہوں نے عالمی دبا کے تناظر میں صرف اس کیس کی منظوری دی انہوں نے بتایا کہ ایران کوویکس سے کورونا ویکسین خریدنے کے لیے ابتدائی طور پر16.8 ملین خوراکوں کی مد میں 244 ملین ڈالر ادا کرے گا۔ایرانی حکام کا کہنا تھاکہ دنیا بھر میں 190معیشتوں نے کوویکس کی ویکسین کی خریداری کے لیے معاہدہ کیا لیکن امریکی پابندیاں کمپنی کو ادائیگی کے لیے آڑے آرہی ہیں۔دوسری جانب امریکی جانب سے ایرانی سینٹرل بینک کے گورنر کے بیان پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا۔ چینی کمپنی کی ویکسین ریگولیٹری منظوری کے عمل میں داخل بیجنگ (این این آئی )چین کی سرکاری کمپنی سینوفارم کی تیار کردہ 2 کووڈ 19 ویکسینز میں سے ایک کو مارکیٹ میں فراہم کرنے کے لیے باضابطہ درخواست جمع کرادی گئی ہے۔چینی اخبار کے مطابق چین کے ریگولیٹرز نے سینوفارم کی درخواست کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کمپنی کی کونسی کووڈ ویکسین کے لیے درخواست جمع کرائی گئی ہے۔سینوفارم کی دونوں ویکسینز 2 مختلف انسٹیٹوٹ تیار کررہی
ہیں، جن کے محفوظ ہونے اور افادیت کی آزمائش 10 ممالک میں جاری ہے۔ان میں سے ایک کو متحدہ عرب امارات میں استعمال کی منظوری دی گئی تھی اور اسے 86 فیصد تک موثر قرار دیا گیا تھا۔سینوفارم نے ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست 25 نومبر کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے ڈیٹا کی اشاعت سے پہلے دی تھی۔سینوفارم نے اس حوالے سے ابھی کوئی موقف جاری نہیں کیا۔شنگھائی سے تعلق رکھنے واقلے ویکسین ماہر ٹا لینا نے کہا کہ ایسا ممکن ہے کہ سینوفارم کی ویکسین کو مشروط منظوری آنے والے ہفتوں میں حاصل ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ ویکسین کی منظوری کی شرائط میں مختلف گروپس جیسے بچوں اور بزرگوں میں اس کے محفوظ ہونے اور افادیت جیسی شرائط ہوسکتی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں