ہانگ کانگ(پی این آئی)برطانیہ میں تباہی پھیلانے والے کورونا وائرس کی نئی قسم ایشیاء کے کس ملک میں پہنچ گئی؟ سنسنی خیز رپورٹ، نوول کورونا وائرس کی برطانیہ میں دریافت ہونے والی نئی قسم اب ایشیا تک پہنچ گئی ہے اور ہانگ کانگ میں 2 طالبعلموں میں اس کی تشخیص ہوئی ہے۔مقامی محکمہ صحت کے مطابق
یہ دونوں طالبعلم برطانیہ سے ہانگ کانگ آئے تھے۔دسمبر میں ہانگ کانگ واپس آنے پر ان دونوں طالبعلموں کے ٹیسٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی اور ان کے نمونے برطانیہ میں دریافت ہونے والی نئی قسم سے مطابقت رکھتے ہیں۔ہانگ کانگ کے سینٹر فار ہیلتھ پروٹیکشن کی ڈاکٹر چیوانگ شیوک کوان نے بتایا کہ ان نمونے میں وائرس کی تصدیق کے لیے مزید ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ہانگ کانگ نے برطانیہ میں وائرس کی نئی قسم کی دریافت کے بعد وہاں سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی۔دوسری جانب ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹیو کیری لام نے بتایا کہ حکومت نے آکسفورڈ۔ آسترا زینیکا ویکسین کی 75 لاکھ ڈوز خرید لی ہیں اور ہانگ کانگ کے 75 لاکھ شہریوں کے لیے ویکسین کی مناسب سپلائی کے لیے مزید ذرائع کو دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رہائشیوں کو موقع دیا جائے گا کہ وہ کونسی ویکسین لینا چاہتے ہیں ‘میں عوام پر زور دیتی ہوں کہ اپنے اور اپنے پیاروں کے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کرائیں’۔ہانگ کانگ اس سے قبل چین کی سینوویک بائیوٹیک لمیٹڈ کی کووڈ 19 کی ویکسین کے 75 لاکھ ڈوز اور بایو این ٹیک ویکسین کے 75 لاکھ ڈوز حاصل کرچکا ہے۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم دنیا بھر میں تشویش کا باعث بن چکی ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ کے مختلف حصوں میں بیماری کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔برطانوی حکومت کی جانب سے یہ نئی دریافت ہونے کے بعد لندن سمیت مختلف علاقوں میں سخت پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں